رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ کے سرکاری ہسپتال میں بچوں کی بیماریوں کاماہر ڈاکٹر گزشتہ تین برسوں سے تعینات نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سرحدی سب ڈویژن میں والد ین اپنے بچوں کو چھوٹی چھوٹی بیماریوں کے علاج معالجہ کیلئے بھی گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری ،گور نمنٹ میڈیکل کالج جموں و دیگر علاقائی سرکاری و نجی ہسپتالوں میں جانے پر مجبور ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ نوشہرہ ہسپتال سرحد کے قریب واقع ہے اور اس ہسپتال میں سرکار کی طرف سے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف محکمہ صحت کی جانب سے بہت ہی کم تعداد میں گزشتہ 70 برسوں سے مہیا کروایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مذکورہ ہسپتال میں علاج کروانے کے لئے آنے والے مریضوں کو در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے ہسپتال میں بنیادی سہولیات ہی دستیاب نہیں کروائی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جہاں دیگر بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہیں وہائیں ہسپتال میں گزشتہ تین برسوں سے بچوں کی بیماریوں کا ماہر ڈاکٹردستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے بیمار ہونے والے بچوں کے والدین بہت ہی پریشان ہیںجبکہ نوشہرہ میں کوئی نجی ہسپتال بھی نہیں ہے جس میں بیمار بچوں کے والدین ان کا علاج کروا سکیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ محکمہ صحت کے اعلی حکام نوشہرہ ہسپتال کی طرف کوئی بھی توجہ نہیں دے رہے ہیں جو بھی ڈاکٹر یہاں سے تبدیل ہو کر جاتا ہے اس کی جگہ پر کوئی نیا ڈاکٹر تعینات نہیں کیا جاتا ہے۔ اس طرح کئی ڈاکٹروں کی اسامیاں نوشہرہ ہسپتال میں خالی پڑی ہوئی ہیں۔ لوگوں نے نوشہرہ کے ممبر اسمبلی جن کے پاس نائب وزیراعلی کا قلمدان بھی ہے، سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوشہرہ ہسپتال کی طرف خود توجہ مرکوز کریں اور ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جائے تاکہ لوگوں کی پریشانی کم ہو سکے۔