رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے دور افتادہ اور حد متارکہ کے نزدیک آباد ڈینگ گائوں میں آج تک کوئی طبی مرکز قائم ہی نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیادوں پر سینکڑوں کی تعداد میں لوگ دیگر طبی مراکز میں علاج معالجہ کیلئے جانے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 7دہائیوں سے علاقہ میں صحت مرکز قائم کرنے کی مانگ کی جارہی ہے لیکن آج تک اس طرف کوئی دھیان نہیں دیاگیا ہے ۔بھارت پاکستان حقیقی کنٹرول لائن پر واقعہ گاؤں ڈینگ کئی طرح کی سہولتوں سے ہنوز محروم ہے ۔لوگوں نے کہاکہ مذکورہ گاؤں میں سرکار کی طرف سے عوام کو صحت کے متعلق سہولت فراہم کرنے کے لئے ابھی تک کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے لوگ اپنے مریضوں کو کئی کلومیٹر کا سفر طے کر سیری گاؤں میں کھولے گئے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں لے جانے پر مجبور ہیں ۔لوگوں کے مطابق وہ گزشتہ 70 برسوں سے گاؤں میں صحت کا مرکز کھولنے کا مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں لیکن حکومت میں آنے کے بعد لیڈران حد متارکہ کے نزدیکی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کی مشکلات کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی ظاہر ہی نہیں کی جارہی ہے ۔غور طلب ہے کہ مذکورہ علاقوں میں سے چھوٹی سی بیماریوں کے لئے بھی لوگ میلوں کا سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔لوگوں نے بتایا کہ اگر مذکورہ گائوں میں صحت مرکز قائم کیا جائے تو عام لوگوں کی برسوں پرانی مانگ پوری ہونے کیساتھ ساتھ ان کی پریشانی بھی ختم ہو سکتی ہے ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ڈینگ علاقہ میں ایک صحت مرکز قائم کیاجائے تاکہ ان کی دقتیں کم ہو سکیں ۔