رمیش کیسر
نوشہرہ//سب ڈویژن نوشہرہ کے پوٹھا گاؤں میں گزشتہ ایک مہینے سے پینے کے صاف پانی کی سپلائی بند ہونے کی وجہ سے مقامی آبادی سخت مشکلات سے دوچار ہے۔ گاؤں کے سینکڑوں کنبے اس وقت پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن محکمہ پی ایچ ای کے ذمہ داران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ پانی فراہم کرنے والی موٹر خراب ہونے کے بعد محکمہ کے متعلقہ جونیئر انجینئر نے اُسے پانی کے ٹینک سے نکال کر ایک طرف رکھ دیا ہے، جسے ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود نہ تو مرمت کے لئے کہیں بھیجا گیا اور نہ ہی اس کی جگہ نئی موٹر نصب کی گئی۔ نتیجتاً گاؤں میں پانی کی سپلائی مسلسل بند ہے اور لوگ دور دراز سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔لوگوں نے کہا کہ محکمہ کے اعلیٰ حکام صرف اپنے دفاتر میں بیٹھ کر کاغذی رپورٹیں لیتے ہیں، مگر یہ جاننے کی زحمت نہیں کرتے کہ دیہاتوں میں عوام کو پانی کی سپلائی مل رہی ہے یا نہیں۔ مقامی افراد نے مزید بتایا کہ متعلقہ جونیئر انجینئر کا موبائل فون اکثر بند رہتا ہے، جس سے عوام کے مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔پانی کی سپلائی بند ہونے کی وجہ سے گاؤں کے گھروں میں روزمرہ کے کام متاثر ہو رہے ہیں۔ خواتین کو کئی کلومیٹر دور سے پانی ڈھونا پڑ رہا ہے، جبکہ بچے اور بزرگ بھی اس پریشانی سے متاثر ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر راجوری اور محکمہ پی ایچ ای کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر پوٹھا گاؤں میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی بحال کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر جلد از جلد عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو وہ سڑکوں پر اتر کر احتجاجی مظاہرے کریں گے۔اس سلسلے میں جب متعلقہ جونیئر انجینئر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کا موبائل فون مسلسل بند پایا گیا۔ عوام نے اس طرزِ عمل کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ نہ صرف ناقابلِ قبول ہے بلکہ انسانی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ بھی ہے۔