ہلال بخاری۔کنزر
ایک بہترین سماج کی بنیادیں اس کے نوجوان لوگ مضبوط کرنے میں سب سے اہم رول ادا کرتے ہیں۔ یہ نوجوان لوگ ہی ایک ملک یا قوم کی اصلی دولت ہوتے ہیں۔ ان کی لگن اور محنت ہی کی وجہ سے قوم کا مستقبل تابناک بن جاتا ہے۔ قوموں کی فلاح کا دارومدار اس بات پر ہے کہ اس کے نوجوان کتنے محنتی اور ایماندار ہیں۔ وہ قوم کی بھلائی کے لیے اونچے خواب تو دیکھتے ہیں مگر خالی خواب دیکھنے سے کسی شخص یا قوم کی بھلائی کی گارنٹی نہیں۔ ان خوابوں پر مسلسل اور انتھک عمل کرنے سے ہی ترقی کے نئے راستے ہموار ہوتے ہیں۔
ہمارے قوم کے نوجوان آج کل کچھ ایسے خرافات میں گرفتار ہوئے ہیں جن سے ہماری ترقی کی دوڑ کے تھمنے کا احساس ہوتا ہے۔ ہماری نوجوان نسل میں کچھ ایسے عادات پنپنے لگے ہیں جو ہماری قوم کے مستقبل کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
ہمارے بے شمار نوجوان آج کل زیادہ تر وقت موبائل فونوں پر گزارتے ہیں۔ موبائل کی عادت نے ہمارے طلبہ سے کتاب بینی کی عادت چھین لی ہے۔زیادہ دیر تک سکرین کا استعمال کرنے سے ان کے نازک ذہنوں پر خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کو جان لینا چاہیے کہ موبائل کتاب کا بہتر متبادل نہیں ہے۔
ہمارے نوجوانوں کے شوق موبائل کے استعمال کے ساتھ ساتھ کم ہوتے جارہے ہیں۔ اگر ہم آج نوجوانوں سے انکے محبوب مشاغل کے بارے میں پوچھتے ہیں تو اکثر نوجوانوں کے شوق کسی نہ کسی طرح موبائل سے وابستہ ہوتے ہیں۔ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے اکثر نوجوانوں کی زندگیوں میں مقصد کا فقدان نظر آتا ہے۔ جب انسان کی زندگی کا کوئی اہم مقصد نہ ہو اس وہ لازمی طور پر جزبے سے خالی ہوگا اور ایسے لوگ زندہ لاشوں کی طرح اس روے زمین پر وقت گزار رہے ہوتے ہیں۔ ان کا ہونا یا نہ ہونا برابر ہے۔ ایسے نوجوان اپنے آرام دہ کمروں سے باہر نکل کر محنت کرنے کی ہمت نہیں رکھتے۔ جب تک ہمارے جوان محنت سے آشنا نہ ہونگے تب تک نہ تو وہ اپنے مستقبل کو اور نہ اپنے قوم کے مستقبل کو بہتر بناسکتے ہیں۔ آج کل ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے نوجوان سستی سے کام لیتے ہیں اور محنت کرنے کے بجائے جیسے کسی معجزے کے انتظار میں رہتے ہیں۔ ہم کو یہ جان لینا چاہیے کہ جب تک ہم خود محنت کا جذبہ خود میں پیدا نہیں کرتے کوئی معجزہ آسمان سے اتر کر ہماری مدد نہیں کرتا۔ ہماری قوم کی اس سے بڑی بدقسمتی کیا ہوسکتی ہے کہ ہمارے نوجوان سستی اور کاہلی کے شکار ہوں اور پھر جب تباہی کاذکر آئے تو وہ کسی دوسرے شخص یا کسی اور قوم کا نام لیکر اس پر گمراہ کرنے کا الزام عائد کریں ۔ جس قوم کے نوجوان جوش مقصد اور لگن سے بیزار ہوں ،اس کی تباہی کے وہ خودذمہ دار ہوتے ہیں۔ جس قوم کے لوگوں میں تبدیلی اور ترقی کا جذبہ نہ ہو، اس میں تبدیلی کہاں سے آئے گی؟ نوجوان نسل کی غفلت اور کم ہمتی ہمارے پورے قوم کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ نوجوانوں کی غفلت ایک قوم کی ظلمت ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنےنوجوانوں کی بیداری کی ایک ایسی تحریک شروع کریں جو انکو محنت پر عمل پیرا ہونے پر مجبور کرے۔
[email protected]