سرینگر// نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر عسکری صفوں میں شمولیت کو وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی ناکامی سے جوڑتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ وادی میں جہاں جھڑپیں جاری ہیں،وہیں وزیر اعلیٰ نے دہلی میں ڈھیرہ جمایا ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ گزشتہ روز جو عسکریت پسند جاں بحق ہوئے،نے حزب کمانڈر برہان وانی کی فوج کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہونے کے بعد عسکری صفوں میں شمولیت کی تھی۔عمر عبداللہ نے سماجی رابطہ گاہ ٹویٹرپر پیغام درج کرتے ہوئے تحریر کیا’’برہان وانی کے بعد کی تخلیق،گزشتہ روز جاں بحق ہوئے جنگجوئوں میں سے بیشتر تازہ (جنگجوئوں کے صفوں میں)شامل ہونے والے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کی طرف سے جنگجوئوں کے صفوں میں شمولیت کی یہ ایک بڑی چھلانگ ہے،اور وزیر اعلیٰ اس میں ناکام ہوچکی ہیں۔عمرنے کہا’’محبوبہ مفتی کی بڑی اور کم از کم ناکامی کی بات کی جائے تو کشمیری نوجوان جنگجو تنظیموں میں بڑے پیمانے پر شامل ہو رہے ہیں‘‘۔ انہوں نے اتوار کو خونی دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ13جنگجو مارے گئے جبکہ3فوجی اہلکار ڈیوٹی کے دوران لقمہ اجل بن گئے اور4’’احتجاجی‘‘ جائے جھڑپوں کے نزدیک اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں ایسا کیا خاص تھا کہ انہوں نے دورہ بیچ میں ہی ختم نہیں کیا۔ عمر نے کہا’’اور جب سب کچھ آشکاراتھا،وزیر اعلیٰ نے یہ نہیں دیکھا،کہ وہ اپنا دہلی دورہ کم کرتی،وہاں پر ایسا کیا خاص تھا،جس نے اس کو روکے رکھا’’۔