سرینگر //نیشنل کانفرنس نے سرکاری ترجمان نعیم اختر کے حالیہ بیان کو ذہنی اختراع اور سیاسی دیوالیہ پن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی فریب کاری اور مکاری کے ذریعے اپنی پارٹی کے سرپرست مفتی محمد سعید کے کارناموں پر پردہ پویشی کررہے ہیں ۔پارٹی کے ترجمان جنید عظیم متو نے کہاکہ پی ڈی پی ترجمان جس (Catch and Kill)پکڑو اور مارو پالیسی کا الزام دوسروں کے سر تھوپنے کی مذموم کوششیں کررہے ہیں ، وہ کیچ اینڈ کل کسی اور نہیں بلکہ پی ڈی پی بانی مفتی محمد سعید نے جگموہن کے ساتھ مل کر مرتب کی تھی۔ترجمان نے کہا کہ نیشنل کانفرنس گڑے مردے اکھاڑنے کی عادی نہیں اور یہاں سے رحلت کر گئے افراد کی نکتہ چینی کرنے میں یقین نہیں رکھتی لیکن پی ڈی پی کے ترجمان اپنے فریب کاری اور مکاری کے ذریعے ہمیں حقائق اور پی ڈی پی کی سیاہ تاریخ کو عوام کے سامنے لانے پر مجبور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کسی بھی دوسری جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی لیکن مفتی محمد سعید 1954سے 2015تک پر اُس جماعت کے شانہ بہ شانہ چلے جنہوں نے جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو زک پہنچائی۔ کانگریس سے لیکر جنتا دل اور آر ایس ایس سے لیکر بھاجپا تک پی ڈی پی لیڈر شپ نے اپنے حقیر مفادات کی خاطر ہر ایک جماعت کو اپنا اشتراک دیا۔ جنید متو نے کہا کہ نعیم اختر کی یاداشات شائد کم یا ہے پھر وہ جان بوجھ کر انجانے بنے بیٹھے ہیں، ان کو یاد ہونا چاہئے کہ مفتی محمد سعید نے مرکزی ہوم منسٹری کا چارج سنبھالا تو 1990 میں سب سے پہلے انہوں نے ریاست خصوصا وادی کشمیر کوڈسٹربڈ ایئریا قرار دیکر مسلمانانِ کشمیر کا قتل عام شروع کیا اور جگموہن کو ریاست کا گورنر بنا کر اُس نے وادی کو قتل گاہ بنا ڈالا۔ بے نام قبروں اوربے نام قبرستانوں کا وجود عمل میں لایا۔ ہزاروں نوجوانوں کی نسل کشی کروائی اور مفتی صاحب نے ہی کیچ اینڈ کل ، شوٹ آن سائٹ، ایک گولی کا جواب سو گولی ، ہیلنگ ٹچ کے بجائے کلنگ ٹچ اور کشمیر وادی کو بے گناہ معصوم لوگوں کے لہوں سے لہان کر کردیا ،ہزاروں نوجوانوں کی حراستی ہلاکتیں کی گئی جب کہ ہزاروں نوجوانوں کو غائب کردیا گیا اور جو کسر باقی رہ گئی تھی وہ مرحوم کی بیٹی نے 2016میں اپنی بدترین حکمرانی کے ذریعے پوری کردی۔