سرینگر//تفتیشی ادارے این آئی اے نے لنگیٹ حلقہ کے آزاد رکن اسمبلی انجینئر رشید کو نوٹس جاری کیا ہے۔اس دوران بزرگ مزاحمتی لیڈر سید علی گیلانی کے فرزند کی تیسری بار دو دن تک پوچھ تاچھ کی گئی لیکن دوبارہ حاضری دینے سے مستثنیٰ قرار دیا۔انجینئر رشید کو کل این آئی اے کی جانب سے سمن جاری کیا گیا جس میں انہیں ٹیرر فنڈنگ کیس میں پوچھ تاچھ کی غرض سے 3اکتوبر کو نئی دہلی طلب کرلیا گیا ہے۔انجینئر رشید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انکے نام سمن جاری کئے جانا ایک سیاسی حربہ ہے کہ وہ مرعوب ہوئے بنا سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہتے رہیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی حقیقی قیادت کو حراساں کرنے یا اسکی تذلیل کرنے سے جموں کشمیر میں امن قائم نہیں کیا جا سکتا ہے ۔اس دوران گیلانی کے فرزند نسیم گیلانی ، جوزرعی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، کی نئی دہلی میں تیسری بار این آئی اے نے پوچھ تاچھ کی۔ ڈاکٹر نسیم گیلانی کو25 ستمبرکو ایک بار پھر دہلی ہیڈ کوارٹرطلب کیا گیاتھا،جس کے بعد3دنوں تک ان سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری رہا۔ڈاکٹر نسیم گیلانی جمعرات کو دہلی سے واپس سرینگر پہنچے۔ نسیم گیلانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2دنوں تک ان سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری رہا۔انہوں نے کہا ’’ مجھے دو روز تک پوچھ تاچھ کے عمل کا سامنا کرنا پڑاجبکہ این آئی اے کے حکام نے مجھے اپنی اہلیہ کی جائیداد سے متعلق کچھ کاغذات لانے کو کہا تھا‘‘ ۔نسیم گیلانی نے بتایا ’’ دو روز تک پوچھ تاچھ کے بعد این آئی اے کے افسروں نے مجھے یہ کہتے ہوئے واپس سرینگر جانے کی اجازت دی کہ اب مجھے پھر نئی دہلی میں حاضری نہیں دینے پڑے گی‘‘ ۔ ماہ اگست کے آخری ہفتہ میں منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پوچھ تاچھ ، چھاپوں اور گرفتاریوں کا عمل شروع کرنے کے بعد این آئی اے نے سید علی گیلانی کے دونوں فرزندان سید نسیم گیلانی اور سید نعیم گیلانی کو بھی پوچھ تاچھ کیلئے نئی دہلی طلب کیا اور حالیہ کچھ ہفتوں کے دوران گیلانی برادران سے 2 مرتبہ پوچھ تاچھ کی گئی تاہم تیسری مرتبہ صرف سید نسیم گیلانی کو پوچھ تاچھ کیلئے نئی دہلی آنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ زرعی یونیورسٹی کے مدرسین نے اس معاملے میں یونیورسٹی کے چانسلر اور ریاستی گورنر کو مداخلت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ این ائے کے ساتھ معاملے اٹھائے کہ غیر ضروری طور پر ڈاکٹر نسیم گیلانی کو ہراساں نہ کیا جائے۔