سرینگر //اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ وادی میں پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کی فیس طے کرنے میں نجی کلنکوں کے مالکان رکاوٹ پیدا کررہے ہیں۔ محکمہ صحت کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کشمیر میں نجی کلنکوں میں مریضوں کا ملاحظہ کرنے والے ڈاکٹروں کی فیس سال 2006میں طے کرلی گئی تھی مگر محکمہ صحت کے حکم نامہ پر عمل آوری سے قبل ہی وادی میں کام کرنے والے غیر ریاستی نجی اسپتالوں نے اثر ورسوخ استعمال کرکے حکمنامے پر عمل آوری کو روک دیا ۔ تاہم وزیر مملکت برائے صحت کا کہنا ہے کہ وہ بہت جلد نجی کلنکوں پر ڈاکٹروں کی فیس طے کرنے کیلئے حکم نامہ جاری کریں گی۔ وادی میں نجی کلنکوں اور پرائیویٹ اسپتالوں کی بڑتی تعداد اور ان نجی کلنکوں میں غریب مریضوں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیر عظمیٰ کو محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ 2006میں محکمہ صحت نے نجی کلنکوں پر پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کی فیس طے کرلی تھی مگر وادی میں کام کرنے والے غیر ریاستی اسپتالوں کے مالکان نے حکم نامے کو نافذ ہونے سے قبل ہی بے اثر بنانے کیلئے سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کیا اور یہ اثر و رسوخ کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی ڈگری رکھنے والے ڈاکٹروں کی فیس 75روپے طے کردی گئی تھی جبکہ اسسٹٹ پروفیسر کی فیس 100روپے مقرر کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ مختلف شعبوں میںکام کرنے والے پروفیسران کی نجی کلنکوں پر فیس 150روپے مقرر کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ وادی میں نجی کلنکوں پر مریضوں کو 1500سے 2500روپے تک بطور ملاحظہ فیس ادا کرنے پڑتے ہیں اور اسکی وجہ سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نجی اسپتالوں میں مریضوں کو بیرون ریاست منتقل کرنے کیلئے مفت ائیر ٹکٹ کا بہانہ بناکر لوٹا جارہا ہے مگر حکومتی سطح پر اس معاملے میں خاموشی اختیاری کی جارہی ہے۔ کشمیر میں نجی کلنکوں اور اسپتالوں میں مریضوں کا ملاحظہ کرنے والے ڈاکٹر کی فیس طے کرنے پر بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش نے کہا ’’ نجی کلنکوں میں ڈاکٹروں کی ملاحظہ فیس طے ہونی چاہئے اور میں ابھی اس سلسلے میں محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کے نام ایک سرکیولر جاری کردوں گی۔ انہوں نے کہا کہ نجی کلنکوں پر ڈاکٹروں کی فیس طے کرنا حکومت کے ہاتھ میں ہے مگر اس پر عمل آوری میں عوام کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ نجی کلنک اور اسپتال مریضوں کو علاج کے بہانے باہر لیجاکر دو دو ہاتھوں سے لوٹتے ہیں مگر ہماری عوام خاموش ہوکر اسکے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کراتے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کروں گی کہ نجی کلنکوں اور نجی اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی فیس طے ہو ۔