سرینگر// پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے سکول گاڑیوں کیلئے ماہانہ کرایہ مقرر کیا ہے ۔ پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ متفقہ طورپرکرایہ مقرر کرنیکا فیصلہ لیا گیا ہے تاکہ والدین اور سکولوں کے درمیان خلفشارکو ختم کیا جاسکے ۔ایسوسی ایشن کے مطابق5کلومیٹر سکول بس کیلئے ماہانہ کرایہ 1950روپے ہوگا جبکہ 5سے 10کلو میٹر کی مسافت کیلئے 2450روپے اور اس کے بعد ہر اضافی فی کلو میٹر کیلئے 45روپے مقرر کیا گیا ہے ۔ البتہ سرمائی تعطیلات کے دوران صرف 50فیصد ٹرانسپورٹ فیس وصول کیا جائے گا۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ تین سال بعد تعلیمی اداروں کا کھلنا ایک نئے چیلنج کے ساتھ سامنے آیا ہے اور ان میں قابل اعتماد، محفوظ اور سستی ٹرانسپورٹیشن سروس کی فراہمی نمایاں ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ وہ اسکولوں کی بسوں اور وینوں کی کمی کا معاملہ بھی درپیش ہے۔ایسو سی ایشن کے ترجمان نے کہا، پہلے اسکول تعلیمی اور ٹرانسپورٹیشن فیس اکاو نٹس کو ایک ساتھ ملایا کرتے تھے، تاکہ طلباکو مناسب شرح پر ٹرانسپورٹ خدمات فراہم کی جاسکیں لیکن اب صورتحال بالکل بدل چکی ہے۔ سب سے پہلے اسکول فیس کمیٹی نقل و حمل اور تعلیمی فیس اکاو نٹس کو الگ الگ رکھنے کی سفارش کرتی ہے۔لہٰذا ٹیوشن فیس میںسکول بچوں کو مفت ٹرانسپورٹیشن کی رعایت نہیں دی جاسکتی ۔ دوسری بات یہ کہ پچھلے تین سالوں کے دوران زیادہ تر سکول بسوں کا خرچہ سکولوں کیلئے اضافی بوجھ تھا، اورتقریباً صفر آمدنی کی وجہ سے، فٹنس سرٹیفکیٹ، روڈ ٹیکس، EMI اور دیگر اخراجات زیر التواہیں اس طرح ایک بہت بڑی مشکل پیدا ہو رہی ہے۔ موجودہ حالات میں جب ہر شخص مالی بحران کا شکار ہے تو سابقہ نرخوں پر ٹرانسپورٹ کا کام کرنا ناممکن ہے۔ پچھلے تین سالوں کے دوران ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں بڑے فرق سے اضافہ ہوا ہے جس سے پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔اسلئے موجودہ صورتحال کے پیش نظرپرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس کل صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہوا۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایسوسی اایشن نے SRTC سے رجوع کرنے کی کوشش کی تاکہ اسکولوں کو فوری بنیادوں پر گاڑیوں کا بندوبست کرنے میں مدد کی جا سکے جو کہ فی سیٹ لاگت کے حساب سے قابل عمل نہیں پایا گیا ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ والدین کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ معاشی صورتحال کی وجہ سے اس طرح کے چارجز برداشت نہیں کر سکتے اور ایسوسی ایشن اسے پوری طرح سمجھتا ہے۔