کنگن//کنگن میں سر سبز درختوں کی بے دریغ کٹائی ہورہی ہے اور محکمہ جنگلات نے سبز سونے کی لوٹ کی تحقیقات کرنے کیلئے تین افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے۔نجون کنگن کے کمپارٹمنٹ نمبر 1 میں محکمہ جنگلات کی اراضی پر دیودار کے درختوں کی کٹائی پچھلے ہفتے سے ہورہی ہے اور قریب 20درخت ابتک کاٹے گئے ہیں۔کشمیر عظمیٰ کو ذرائع نے بتایا کہ سندھ رینج کنگن کے نجون جنگلات کے کمپارٹمنٹ نمبر 1 میں جنگل سمگلروں نے دیودار کے درخت کاٹ دے ہیں، اور یہ کام دن دھاڑے کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان درختوں کی عمارتی لکڑی کو دوسرے علاقوں میںپہنچا کرا سے مہنگے داموں پر فروخت کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتہ محکمہ جنگلات نے نجون سے غیرقانونی طور پر کاٹی گئی عمارتی لکڑی ضبط کرکے اس سلسلے میں کیس بھی درج کیا لیکن بتایا جاتا ہے کہ علاقے کے سمگلروں پر اسکا کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔اس ضمن میںرینج آفیسر سندھ رینج ملک فیروز نے کشمیر عظمیٰ بتایا کہ ایک ہفتہ قبل دو جنگل سمگلروں کے خلاف شکایت موصول ہوئی تھی جن کے خلاف کیس درج کیا گیا لیکن دونوں سمگلروں نے محکمہ کو دھمکی دی تھی کہ اب وہ جنگل کا صفایا کریں گے۔رینج آفیسر نے کہا کہ نجون جنگلات میں پہلے ہی درخت کاٹے جارہے ہیں اور اب تک 13درخت کاٹے جاچکے ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ دو جنگل سمگلروں کیخلاف کارروائی کی جچکی ہے لیکن درختوں کی بے دریغ کٹائی کا پتہ لگانے کیلئے رینج آفیسر کنٹرول روم گاندربل کی قیادت میں ایک تین رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو دوبارہ اس کمپارٹمنٹ کادورہ کریگی اور انہیں تین روز تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔