عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// یوپی کے کانپور شہر میں جشنِ میلادِ مصطفی کے موقع پر لگائے گئے ایک بینر پر درج عبارت’ I Love Muhammad‘کو بنیاد بنا کر شرپسند عناصر کی جانب سے متعدد مسلمانوں کی گرفتاری اور ان پر مقدمات درج کئے جانے کے خلاف آج ضلع راجوری کے درہال علاقے میں ایک پْرامن مگر شاندار احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے بھرپور شرکت کی۔ اس احتجاجی جلوس کی قیادت درہال کی مرکزی جامع مسجد کے خطیب و امام حافظ محمد سعید نقشبندی اور جامعہ محمدیہ راحت العلوم درہال ملکاں کے چیئرمین ماسٹر عبدالقیوم میرنے کی۔ مظاہرے میں درہال کی تمام مساجد کے ائمہ کرام، نوجوانان، بیوپار منڈل کے نمائندگان اور دینی، سیاسی و سماجی شخصیات نے بڑے پیمانے پر شمولیت اختیار کی۔ اس دوران پورا بازار مکمل طور پر بند رہا اور شرکاء نے ناموسِ رسالتﷺ کے تحفظ کے لئے پرعزم و جوش و جذبے کے ساتھ فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ اس موقع پر مقررین نے ہندوستان کی مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوپی میں برسرِ اقتدار یوگی حکومت اور اس کے زیرِ سایہ سرگرم شرپسند عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آئین ہر شہری کو اپنے مذہب، مسلک اور عقیدے کی تبلیغ و اظہار کا مساوی حق دیتا ہے، لہٰذا کانپور میں گرفتار شدہ نوجوانوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کے خلاف درج مقدمات کو خارج کیا جائے۔ حافظ محمد سعید نقشبندی اور دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ مسلمان اپنے نبی کریم ﷺ سے جان، مال اور اولاد سے بڑھ کر محبت کرتے ہیں اور اس ضمن میں کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ مقررین نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ مسلمان ملک کے آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں مگر ناموسِ رسالتﷺ پر کسی بھی طرح کی گستاخی ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔