سرینگر //حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے وادی میں نامعلوم افراد کی طرف سے ہورہی ہلاکتوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اننت ناگ،ترال اور بجبہاڑہ واقعات کے تناظر میں کہا کہ کسی معصوم انسان کو محض سیاسی اختلاف کی بنیاد پر قتل کرنا اخلاقی اور انسانی اقدار کے خلاف ایک افسوسناک عمل ہے جس سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔ خواتین کی بال تراشی کے قبیح جرم میں ملوث افراد کو بے نقاب کرنے کی عوامی مہم کے دوران بدنظمی اور انتشاری کیفیت سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کی اپیل کرتے ہوئے حریت پسند عوام سے تلقین کی کہ وہ ہرگز کوئی ایسا اقدام نہ کریں جس سے تحریک دشمن قوتوں کو عوام کے خلاف پُرتشدد کارروائیاں عملانے کا بہانہ میسر ہو۔ گیلانی نے 14اکتوبرکو پولوگراؤند (TRC)چلو پروگرام کامیاب بنانے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ اس روز ریاستی عوام کی طرف سے اپنی سیاسی قوت کا بے مثال مظاہرہ کیا جائیگا۔گیلانی نے انسانی حقوق کی پامالیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوجی اور سول انتظامیہ کی طرف سے قتل وغارت اور عوام کُش کارروائیوں کو سرکاری دہشت گردی کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔گیلانی نے محمد یوسف میر کو گرفتار کرنے اور اسے کسی نامعلوم جگہ منتقل کرنے اورتحقیقاتی ایجنسی (NIA)کے ہاتھوں گرفتار کئے گئے شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، محمد اسلم وانی، شاہد الاسلام،فاروق احمد ڈار، ظہور احمد، جاوید احمد، نذیر احمد اور صحافی کامران یوسف کے علاوہ تاجر ظہور وٹالی کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے اور انہیں ادویات فراہم نہ کرنا حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سے مطالبہ کیا کہ وہ ان قیدیوں کی حالتِ زار کا ازخود مشاہدہ کرنے کے لیے تہاڑ اور دیگر جیلوں کا دورہ کریں۔