عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//جموں وکشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر چوہدر ی نے بلاک خواص کے سڈا علاقے میں عوامی رابطہ کیمپ منعقد کیا، جہاں انہوں نے مقامی لوگوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل اور مطالبات سنے۔علاقے کے لوگوں نے متعدد مسائل اٹھائے، جن میں سونی گالا سے گدیوگ اور ڈنگیوٹ سے بنڈی گالا تک سڑکوں کی تعمیر اور ہائی اسکول سڈا کو ہائر سیکنڈری اسکول میں اپ گریڈ کرنے کا مطالبہ شامل تھا۔ڈپٹی چیف منسٹر نے عوام کو ان کے مسائل کے بروقت حل کی یقین دہانی کرائی اور حکومت کی دور دراز علاقوں کی ترقی کے عزم کو دہرایا۔دورے کے دوران سریندر چوہدری نے ایم ایل اے جاوید چوہدری کی موجودگی میں سڈا نالہ پر منگروٹ میں 45 میٹر طویل موٹر ایبل پل کے تعمیراتی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ منصوبہ، جسے محکمہ تعمیرات عامہ (آر اینڈ بی) کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، 520 لاکھ روپے کی لاگت سے پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔ڈپٹی چیف منسٹر نے یقین دلایا کہ پل کی تعمیر مقررہ مدت میں مکمل کی جائے گی اور افسران کو تعمیراتی معیار کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت دیہی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور ترقیاتی خلا کو پر کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ مقامی لوگوں نے اس اہم منصوبے کے آغاز پر خوشی کا اظہار کیا، جو علاقے میں نقل و حمل کی سہولیات کو نمایاں طور پر بہتر کرے گا۔اس موقع پر ایم ایل اے کوٹرنکہ جاوید چودھری، ڈی ڈی سی ممبر ڈھانگری رمیشور سنگھ، ڈی ڈی سی موگلا شمیم اختر، اے ڈی سی کالاکوٹ محمد تنویر، ایس ای تعمیرات عامہ دیوی دیال، ایگزیکٹو انجینئر تعمیرات عامہ کالاکوٹ آفتاب، اور دیگر افسران موجود تھے۔
بھاجپاممبراسمبلی و حامیوں کی نائب وزیراعلیٰ کی تقریب میں خلل ڈالنے کی کوشش
ممبر اسمبلی کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کا الزام، تختی پر نام نہ ہونے پر اعتراض کیا گیا
سمت بھارگو
راجوری//بی جے پی کے رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) ٹھاکر رندھیر سنگھ، جو کا لا کوٹ اسمبلی حلقے سے تعلق رکھتے ہیں، اپنے کارکنوں اورحامیوںکے ساتھ ایک سرکاری تقریب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چوہدری کو پل کی تعمیر کے سنگ بنیاد کے مسئلے پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ایم ایل اے کالاکوٹ اور ان کے کارکنوں نے سرکاری پروٹوکول کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ سنگ بنیاد کی تختی پر ان کا نام غائب ہے۔ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چوہدری ایم ایل اے بدھل جاوید اقبال چوہدری کے ہمراہ راجوری کے سڈہ بروہ علاقے میں پل کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے پہنچے تھے۔ یہ تقریب محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے تحت منعقد کی گئی تھی، جو کالا کوٹ اور بدھل اسمبلی حلقوں کی سرحد پر واقع تھی۔ اس منصوبے کا مقصد سڈہ منڈی کو سڑک کے ذریعے جوڑنا ہے، جو ایک اہم مذہبی مقام ہے جہاں ہزاروں عقیدت مند آتے ہیں اور مذہبی اجتماعات منعقد کرتے ہیںتاہم جیسے ہی ڈپٹی چیف منسٹر وہاں پہنچے، تقریب کے دوران شور شرابہ شروع ہو گیا۔ ایم ایل اے کالا کوٹ ٹھاکر رندھیر سنگھ اپنے کارکنوں اور بی جے پی کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ تقریب میں آئے اور ڈپٹی چیف منسٹر کی موجودگی میں احتجاج کرنے لگے، جس کے نتیجے میں پولیس کو صورتحال کو قابو میں کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاکہ مظاہرین اور مقامی لوگوں، ساتھ ہی ساتھ ڈپٹی چیف منسٹر اور ایم ایل اے بدھل جاوید اقبال چوہدری کے ساتھ آئے نیشنل کانفرنس کے کارکنوں کے درمیان تصادم نہ ہو۔ایم ایل اے کالا کوٹ ٹھا کر رندھیر سنگھ نے کہاکہ’ ہم اس تقریب کے خلاف ہیں کیونکہ ہمارے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی گئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ ’’یہ تقریب کالا کوٹ اسمبلی حلقے کے علاقے میں منعقد کی گئی ہے لیکن سنگ بنیاد کی تختی پر میرا نام غائب ہے، جو پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے‘‘۔ایم ایل اے نے مزید کہا کہ یہ سب ڈپٹی چیف منسٹر کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہو رہا ہے جو تمام سرکاری پروٹوکول کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ایم ایل اے اور ان کے حمایتیوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کے خلاف نعرے بازی کی اور سرکاری تقریب میں مداخلت کی کوشش کی، مگر پولیس نے انہیں تقریب میں مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دی۔دوسری جانب ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چوہدری نے اس احتجاج کو ’’بے بنیاد اور غیر منطقی‘قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ’’مجھے اس احتجاج پر حیرت ہے۔ پل اور سڑک کا منصوبہ بدھل اسمبلی حلقے کے لئے ہے، اور سرکاری تقریب اس طرف (کا لاکوٹ حلقہ) منعقد کی گئی کیونکہ جگہ کی کمی تھی۔ڈپٹی چیف منسٹر نے مزید کہا کہ بی جے پی کے پاس اب احتجاج کرنے کے سوا کوئی اور آپشن نہیں بچا، اور یہ صرف ایک ڈرامہ ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی سرپرستی میں ٹینڈرز اور تعمیراتی کاموں میں بڑی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں اور وہ ان بے ضابطگیوں کی تحقیقات جلد شروع کریں گے۔