یو این آئی
نئی دہلی//نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب سے پہلے کانگریس کی کل اہم میٹنگ ہوئی جس میں نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں کانگریس لیڈروں نے کہا کہ انڈیا الائنس کے لیڈروں کی میٹنگ پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں بلائی جائے گی اور تمام لیڈروں سے درخواست کی جائے گی کہ تمام پارٹیاں انڈیا الائنس کے امیدوار کے حق میں ووٹ دیں اور انہیں کامیاب بنائیں۔ کانگریس کی میٹنگ میں پارٹی لیڈر پرمود تیواری، جے رام رمیش اور متعدد دوسرے لیڈران موجود تھے ۔ بی جے پی کی طرح ووٹ ڈالنے سے پہلے اپنے ممبران پارلیمنٹ کے لیے ورکشاپ منعقد کرنے کے سوال پر، کانگریس ذرائع نے کہا کہ اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈروں کی میٹنگ بلائی جا رہی ہے اور اس میں تمام لیڈران اپنے ممبران اسمبلی کو اجتماعی پیغام دیں گے ۔ ابھی میٹنگ کے وقت کا فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ اجلاس پیر کے روز کب ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ بہار میں سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں بات چیت ہوئی لیکن کہا گیا کہ نائب صدر کے انتخاب کے معاملے پر کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے کی موجودگی میں ہی غور کیا جائے گا۔ یہ اجلاس 9 ستمبر کو ہونے کا امکان ہے ۔ قبل ازیں نائب صدر کے انتخاب کے لیے نمبروں کی کمی کے حوالے سے ایک سوال پر کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ نائب صدر جمہوریہ کے عہدے کے لیے انتخاب کسی انتخابی نشان پر مبنی نہیں ہے ۔ یہ ضمیر کی آواز پر مبنی انتخاب ہے ۔ سابق جج بی سدرشن ریڈی نائب صدر کے عہدہ کے لیے بہتر امیدوار ہیں اور امید ہے کہ لوگ ضمیر کی آواز پر انہیں ووٹ دیں گے ۔اس دوران کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملک ارجن کھڑگے نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب سے قبل انڈیا الائنس کے اراکین پارلیمنٹ کو عشائیہ پر مدعو کیا ہے ۔نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب سے ٹھیک ایک روز قبل پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ کانگریس صدرعشائیہ کے ذریعے نائب صدر کے انتخاب کے لیے اپوزیشن کا اتحاد دکھانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ انتخابات سے قبل اپوزیشن کے نائب صدر جمہوریہ کے امیدوار جسٹس بی سدرشن ریڈی نے ملک کی متعدد اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ لیڈروں سے ملاقات کی ہے اور ان سے حمایت کی درخواست کی ہے ۔ اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے نائب صدر کے انتخاب میں جسٹس ریڈی کی حمایت ظاہر کی ہے ۔ عشائیہ کے ذریعے کانگریس صدر کھڑگے انڈیا الائنس کے علاوہ دیگر جماعتوں سے بھی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔ وہیں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) میں نائب صدر کے انتخاب کے حوالے سے اب بھی غور و خوض جاری ہے ۔