عظمیٰ نیوز سروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں، قومی تعلیمی پالیسی 2020 ایک ایسے تعلیمی نظام کو فروغ دے رہی ہے جو طلبا کو باشعور بناتا ہے نہ کہ مکینیکل۔ منوج سنہا نے کہا کہ یہ زندگی بھر کی زندگی کو فروغ دیتا ہے اورسیکھنا اور طلبا کو مختلف شعبوں میں تبدیلی کے مطابق ڈھالنے کے قابل بناتا ہے۔تعلیمی پالیسی تاحیات سیکھنے کو فروغ دیتا ہے اور طلبا کو مختلف شعبوں میں تبدیلی کے مطابق ڈھالنے کے قابل بناتا ہے۔
سنہا نے جموں یونیورسٹی کے خصوصی کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگلے 10 سالوں میں ان مہارتوں کی پیش گوئی نہیں کر سکتے جن کی ضرورت ہوگی لیکن انفرادیت، آزاد اور تنقیدی سوچ، اور تخلیقی صلاحیت لچک اور موافقت کو بہتر بنائے گی۔اس موقع پر نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ مہمان خصوصی تھے۔سنہا نے مزید کہا، “یہ انہیں علم، حکمت اور اقدار کا حامل بناتا ہے نہ کہ یادوں کا ذخیرہ۔انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اپنے جذبے کی پیروی کریں، ہمیں ہر طالب علم کے اندر چھپی انفرادیت اور منفرد صلاحیتوں کا احترام کرنا ہوگا۔ سنہا نے کہا کہ کلاس رومز کو ہمت پیدا کرنی چاہیے، طلبہ کو آزادانہ سوچ کی طاقت دینا چاہیے اور انھیں ایک بہتر انسان بننے کی ترغیب دینا چاہیے نہ کہ صرف کلاس ٹاپر۔”کانووکیشن ایک طالب علم کی زندگی میں تبدیلی کا لمحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی دنیا میں قدم رکھنے کو ایک نئے مشن کی شروعات کے طور پر بھی سمجھا جاتا ہے، خاص علم اور مہارتوں کا استعمال کرنے اور ایک مضبوط اور خوشحال ہندوستان کی تعمیر میں مساوی، پائیدار ترقی میں تعاون کرنے کا مشن۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعی ایک خوشی کا موقع تھا کیونکہ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے طلبا کو ان کی کام کی زندگی کے آغاز میں آشیرواد دیا۔