نئی دلی//کنفڈریشن آف اے ٹی ایم اندسٹریز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریگولرٹی پالیسی میں تبدیلی سے اے ٹی ایم کے نظام پر انتہائی منفی اثرپڑے گا ۔اس سلسلے میں کنفڈریشن نے بیان جاری کرکے کہا ہے کہ حکومت کی نئی ریگولیرٹی پالیسی کے اطلاق سے اے ٹی ایم بن ہوجائیں گے اور ملک میں لگ بھگ نصف اے ٹی ایم مشینیں جن کی تعداد1.13لاکھ بہ یک وقت بند ہوجائیں گے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر اتنی تعدادمیں اے ٹی ایم بند ہوتے ہیں تو اس سے عام لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا خصوصا ان طبقوں کو جو سرکار سے مختلف قسم کی مراعات پاتے ہیں اور اے ٹی ایم سے استفادہ کرتے ہیں ۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔