راجوری /مینڈھر//دوروز قبل پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں دو بھارتی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد مینڈھر کے منکوٹ اور نوشہرہ کے لام سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواہے ۔دریں اثناء لام سیکٹر میںگولی لگنے سے ایک اہلکار ہلاک ہوگیاہے ۔ذرائع نے بتایاکہ بدھ کی صبح 3بجے مینڈھر کے منکوٹ سیکٹر میں اگلی چوکیوں پر فائرنگ اور گولہ باری شرو ع ہوگئی جس دوران خود کار ہتھیاروں کااستعمال بھی کیاگیا ۔ اس دوران لوگ نیند سے جاگ گئے اور ان میں خوف و حراس پیدا ہوگیا۔فائرنگ اور گولہ باری کا یہ سلسلہ لگ بھگ چار گھنٹے صبح 7بجے تک جاری رہا جس کے بعد اگرچہ منکوٹ حد متارکہ پر خاموشی ہے تاہم خوف و دہشت کا ماحول برقرار ہے ۔اس دوران کسی بھی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ دریں اثناء نوشہرہ کے لام سیکٹر میں بھی دونوں ممالک کی افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواہے ۔ذرائع نے بتایاکہ دن 11بجے فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوئی اور پاکستان فوج کی طرف سے لگ بھگ دس مارٹر شیل پھینکے گئے تاہم کسی طرح کے جانی نقصان ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔لام سیکٹر میں فائرنگ کا یہ سلسلہ آدھے گھنٹے تک جاری رہا۔وہیں نوشہرہ کے لام سیکٹر میں ہی گزشتہ شام ایک فوجی اہلکار کو پراسرار طور پر گولی لگی جس سے اس کی مو ت ہوگئی ہے ۔آر آرسے وابستہ سپاہی وشال لوہار لام سیکٹر میں تعینا ت تھا جس کو گزشتہ شام بندوق کی گولی لگی جس کے فوری بعد اسے سب ضلع ہسپتال نوشہرہ لایاگیاجہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔فوجی اہلکار کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیاگیا جبکہ پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شرو ع کردی ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ ایسا بھی ہوسکتاہے کہ یہ خود کشی کا واقعہ ہو تاہم ابھی تک ہلاکت کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔