سرینگر//پیپلز کانفرنس کے چیئر مین سجاد لون نے جمعہ کو بتایا کہ اُس کے والد کا انتقال ”صحیح وقت پر“ہوا، اور وہ ایک”ہیرو“ کی موت مرگئے۔سجاد لون کے والد عبد الغنی لون کو19سال پہلے آج ہی کے دن
جاں بحق کیا گیا۔
سجاد لون نے کہا کہ اُن کے والد کو سچ بولنے اور اپنے خیالات ظاہر کرنے کی پاداش میں مارا گیا۔
اپنے والد کی برسی کے موقع پر سجاد لون نے مسلسل ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا” لیکن مجھے جو بات اطمینان دلارہی ہے وہ یہ ہے کہ جنہوں نے میرے والد کی مخالفت میں ایک ایسا بیانیہ کھڑا کیا جس کے نتیجے میں اُسے مار ڈالا گیا،اُن میں بعض لوگ ابھی زندہ ہیں لیکن وہ مردوں سے بھی بد تر حالت میں ہیں۔اُنہوں نے وہ دیکھا جو شکر ہے میرے والد کو نہیں دیکھنا پڑا“۔
انہوں نے مزید لکھا” جب تک ہم اجتماعی طور جھوٹ بولنا نہیں چھوڑیں گے، خاص کر اس بارے میں کہ کس نے کس کو مارڈالا، تب تک ہم لوگوں کی حالت نہیں بدل سکتی ہے ۔لوگوں کو یہ جاننے کا حق ہے کہ ظالموں کی کئی صورتیں ہوتی ہیں اور ظالموں کی بد ترین صورت وہ ہوتی ہے جو ظلم کیخلاف لڑنے کی آڑ میں ظلم کرتے ہیں“۔
سجاد لون کے مطابق اُس کا والد ایک ہیرو کی طرح دنیا چھوڑ کر چلا گیا۔انہوں نے لکھا”میرے والدصحیح وقت پر ایک ہیرو کی موت مرگئے “۔
سینئر لون نے پیپلز کانفرنس کا قیام1977کو عمل میں لایا اور وہ حریت کانفرنس کے بانی ممبران میں تھے۔ اُنہیں عید گاہ سرینگر میں21مئی2002کومرحوم میر واعظ محمد فاروق کی12ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے دوران گولی مار کر جاں بحق کیا گیا۔