سرینگر//تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی طرف سے حریت (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق کی دہلی طلبی اور جماعت اسلامی پر پابندی کے خلاف علمائے کشمیر کے متحدہ اتحاد متحدہ علمائے کونسل نے سنیچر کو اپنی ہڑتال کال واپس لی ہے۔متحدہ مجلس علما کے سربراہ مفتی اعظم ناصر الاسلام نے سنیچر کو دی گئی ہڑتالی کال کو واپس لینے کا اعلان کیا۔انہوں نے بتایا کہ ’’حریت (ع) چیرمین میر واعظ عمر فاروق کی درخواست پر متحدہ علمائے کونسل نے سنیچر کو دی گئی ہڑتالی کال واپس لینے کا فیصلہ لیا ہے لہٰذا 16مارچ 2019سنیچر وار کو کوئی بھی ہڑتال نہیں ہوگی‘‘۔اس سے قبل میرواعظ عمر فاروق نے سماجی رابطہ گاہ ٹیوٹر پر پیغام درج کرتے ہوئے کہا’’ میں گذارش کرتا ہوں کہ متحدہ مجلس علماء16مارچ کیلئے ہڑتال کی کال واپس لے‘‘۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے 2007کے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں حریت (ع) چیرمین میر واعظ عمر فاروق کو سمن جاری کی تھی جس میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ پوچھ گچھ کے لیے این آئی اے ہیڈکوارٹر واقع نئی دہلی پہنچ جائے تاہم حریت (ع) چیرمین نے پارٹی لیڈان اور قانونی ماہرین سے صلاح و مشورہ کرنے کے بعد طے کیا کہ وہ نئی دہلی روانہ نہیں ہوں گے بلکہ انہوں نے این آئی اے کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر دشمن ماحول کے پیش نظر وہ این آئی اے ہیڈکوارٹر نہیں جائیں گے۔