سرینگر//حریت کانفرنس (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے علی گڈھ مسلم یونیورسٹی میں کشمیری طلباء کو ہراساں کئے جانے کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اب نماز جنازہ اداکرنا ایک جرم بن گیا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں میرواعظ نے کہا کہ نوجوانوں پر کریک ڈائون کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ آہنی پالیسی جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں الیکشن ڈرامہ ناکام ہونے کے بعد اب نوجوانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری طالب علموں پر بغاوت کے الزامات عائد کئے گئے ہیں اور انہیں اپنے سینئر منان بشیر وانی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کیلئے علی گڈھ مسلم یونیورسٹی نے خارج کیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیااب بھارت میں نماز جنازہ ادا کرنا ایک جرم ہے؟میرواعظ نے اپنے ٹوئٹر اکونٹ پر مطالبہ کیا کہ کشمیری طلباء کو ہراساں کئے جانے کا عمل بند کیا جانا چاہیے۔ادھرحریت (ع)نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشمیری طالب علموں کی تعزیتی میٹنگ کے خلاف تادیبی کارروائی کے تحت اُن کی معطلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران انسانی جذبہ ہمدردی سے عاری ہوچکے ہیں اور وہ مذہبی نوعیت کی دعائیہ مجالس سے بھی خوفزدہ ہوگئے ہیں۔بیان میں یونیوسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ مذکورہ نوجوانوں کی جلد از جلد بحالی عمل میں لائیں۔