عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ‘مائی یوتھ مائی پرائیڈ’ پہل کے آغاز کے ساتھ ہی شمالی کشمیر میں کھیلوں کی سہولیات سرگرمی سے متحرک تھیں۔500 سے زیادہ کھلاڑیوں نے سٹیڈیم، بارہمولہ میں ہاکی، کبڈی اور والی بال کے مقابلوں میں حصہ لیا، جس میں شرکا اور تماشائیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مختلف اسکولوں اور کلبوں کے تقریبا ً280 کھلاڑیوں نے ووشو، جوڈو اور کھو کھو مقابلوں میں حصہ لیا جو انڈور اسپورٹس ہال ہندواڑہ اور پلے فیلڈ کلتی ماوار میں منعقد ہوئے۔بانڈی پورہ کے ایس کے اسٹیڈیم نے رگبی کے مقابلوں کی میزبانی کی، جس میں مختلف اداروں کے تقریبا 140 کھلاڑی شامل ہوئے۔
تماشائیوں نے باسکٹ بال کے ہنر مند کھلاڑیوں کو دیکھ کر بھی لطف اٹھایا، جبکہ پلے فیلڈ نائدکھائی، بانڈی پورہ میں خصوصی سرگرمیوں کے پہلے دن لڑکوں اور لڑکیوں کی فٹ بال ٹیموں نے مقابلہ کیا۔باکسنگ رنگ پلے فیلڈ شادی پورہ، بانڈی پورہ میں میچوں کے ساتھ جاندار تھا، جہاں کھلاڑیوں نے مختلف عمر کے گروپوں میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ ان تقریبات کی نگرانی J&K اسپورٹس کونسل کے ماہر کوچز اور تکنیکی عملے نے کی۔سری نگر میں 21 روزہ خصوصی سمر کبڈی کوچنگ کیمپ کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی ۔ 43 کھلاڑیوں کو تربیت دینے والے کیمپ کا اختتام کھلاڑیوں اور کوچز میں اسناد تقسیم کرنے کی تقریب کے ساتھ ہوا۔سکریٹری، جموں و کشمیر اسپورٹس کونسل، نزہت گل نے کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوچنگ کیمپ انہیں قومی اور بین الاقوامی مقابلوں کے لیے تیار کریں گے۔ انہوں نے نوجوانوں کو کھیلوں کی سہولیات اور ماہرانہ تربیت تک رسائی فراہم کرنے کے لیے کونسل کی کوششوں پر زور دیا، جس کا مقصد جموں و کشمیر کو ملک میں تمغوں کی کامیابیوں کے لحاظ سے ایک سرکردہ خطہ بنانا ہے۔