عظمیٰ نیوز سروس
ممبئی //مہارشٹرا کے مراٹھواڑہ خطے میں گزشتہ چار دنوں سے جاری موسلا دھار بارش نے عام زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ بارش اور بادل پھٹنے کے واقعات نے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے، جس سے کسانوں کی محنت ضائع ہو گئی اور زرعی معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے۔بیڑ، عثمان آباد، لاتور، پربھنی، ہنگولی اور ناندیڑ اضلاع میں بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ کئی دیہات کا ایک دوسرے سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے اور دیہی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ریونیو ڈویڑن کے 32 منڈلوں میں مسلسل اور شدید بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔سب سے زیادہ متاثر ضلع بیڑ رہا ہے جہاں ضلع کلکٹر نے حالات کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا۔ جبکہ ایک پل بہہ جانے سے کئی دیہات کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ مراٹھواڑہ کے دیگر حصوں میں بھی ندی نالوں میں پانی کی سطح میں خطرناک اضافہ ہوا۔ کامبلی اور کڑی ندی کے کنارے کئی علاقے زیر آب آ گئے۔ سیلابی ریلے میں بہہ کر دو افراد ہلاک ہو گئے۔ متاثرہ علاقوں میں بچاؤ کے کام تیزی سے جاری ہیں اور فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اب تک 51 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی رکن اسمبلی عبدالستار نے کہا کہ تحصیلدار کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ کسانوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ بارش اور بادل پھٹنے کے واقعات ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ بارش سے جہاں کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے، وہیں دیہی عوام کو بجلی، پانی اور آمد و رفت کی سہولیات میں بھی بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔