عظمیٰ نیوز سروس
جموں//آخری ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کا 128 واں یوم پیدائش جوش و خروش سے منایا گیا۔ہفتے کے روز جموں بھر میں مختلف سیاسی اور سماجی گروپوں کے ساتھ عوامی تقریبات کا انعقاد کیا گیا تاکہ ان کے دور کے “عظیم سماجی مصلح” کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا جا سکے۔جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ سال آخری ڈوگرہ حکمران کی یوم پیدائش کو یووا راجپوت سبھاکی قیادت میں ایک طویل ایجی ٹیشن کے جواب میں عام تعطیل کا اعلان کیا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مہاراجہ کو خراج عقیدت پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کی “وراثت ایک روشن مستقبل کی طرف ہماری رہنمائی کرتی رہے گی”۔ایل جی نے ایکس پر لکھا’’”مہاراجہ ہری سنگھ جی کو ان کی جنم جینتی پر عاجزانہ خراج عقیدت۔ وہ نظریات کا ایک بلند پایہ آدمی تھا، تبدیلی کا پیش خیمہ تھا، جس نے اپنی زندگی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کر دی اور معاشرے کی بہتری کے لیے نمایاں اصلاحات کیں۔ ان کی میراث ایک روشن مستقبل کی طرف ہماری رہنمائی کرتی رہیگی‘‘۔1846 میں مہاراجہ گلاب سنگھ کی طرف سے قائم کردہ دھرمارتھ ٹرسٹ کے ٹرسٹی رنوجے سنگھ نے شہر کے وسط میں مین توی پل کے قریب ہری سنگھ کے لائف سائز مجسمے کا دورہ کیا اور 128 کلو لڈو کے ساتھ اپنے پردادا کا یوم پیدائش منایا۔ یوا راجپوت سبھاکارکنوں نے، کچھ تلواریں اٹھائے ہوئے اپنے روایتی لباس میں ملبوس، بن تلاب سے توی پل تک ایک بہت بڑی موٹر ریلی نکالی، جس نے 10 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا اور “مہاراجہ ہری سنگھ جی امر رہے” کے نعروں کے درمیان مہاراجہ کے مجسمے پر پھول چڑھائے ۔سماجی تنظیموں کے علاوہ بی جے پی، کانگریس اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنان نے الگ الگ پنڈال کا دورہ کیا اور مہاراجہ کو پھول چڑھائے۔ انہوں نے ڈھول کی تھاپ کے درمیان کیک کاٹنے کی تقریبات کا بھی اہتمام کیا۔سانبہ ، کٹھوعہ اور ادھم پور سمیت کئی دیگر اضلاع میں بھی مہاراجہ کی یوم پیدائش منائی گئی۔