رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ کے سرحدی گاؤں مکڑی میں پرائمری ہیلتھ سینٹر کی عمارت کا تعمیراتی کام گزشتہ چھ برسوں سے التوا کا شکار ہے، جس کے باعث گاؤں کے عوام میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوام نے اس معاملے کی اعلی سطحی جانچ کرانے اور عمارت کا کام جلد شروع کرنے کی حکومت سے درخواست کی ہے۔یہ معاملہ اْس وقت کا ہے جب چھ برس قبل محکمہ دفاع اور ریاستی حکومت نے مکڑی گاؤں میں ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر قائم کرنے کی منظوری دی تھی تاکہ سرحدی علاقے میں رہنے والے لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ اس کے بعد ایک ٹینڈر کے ذریعے ٹھیکیدار کو کام سونپ دیا گیا اور عمارت کی بنیادیں ڈال دی گئیں تاہم، اس کے بعد اچانک اس منصوبے کو روک دیا گیا اور عمارت کا کام بند کر دیا گیا، جس کے باعث سرحدی علاقے کے عوام اس سہولت سے محروم ہو گئے۔نوشہرہ میں سرحدی گاؤں مکڑی کے مکینوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے چار مہینے گزرنے کے باوجود اس منصوبے کی طرف کوئی بھی توجہ نہیں دی گئی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کے کسی بھی نمائندے نے اس اہم مسئلے پر سنجیدہ توجہ نہیں دی، جس کی وجہ سے ان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ سرحدی علاقے کے عوام کا الزام ہے کہ چاہے حکومت کسی بھی سیاسی پارٹی کی ہو، سرحدی علاقوں کے مسائل ہمیشہ نظرانداز کئے جاتے ہیں۔مکڑی کے عوام نے بتایا کہ سرحدی علاقوں میں میڈیکل کی سہولتیں تقریباً صفر کے برابر ہیں۔ اگر یہاں فوج نہ ہو تو مقامی لوگ کسی بیماری یا حادثے کی صورت میں اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ اس وقت مکڑی گاؤں میں صحت کے بنیادی وسائل کی کمی ہے اور یہاں کا واحد حل پرائمری ہیلتھ سینٹر کی عمارت کی تکمیل ہے۔مقامی لوگوں جیسے کہ سابق سرپنچ رتن لال، گیان چند، مالک رام، سنسار چند اور تلک راج نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کی عمارت کا کام بند ہونے کے باعث مکڑی کے لوگوں کو روزانہ کی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکار نے اس کام کو شروع کرانے کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے اور عوام کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے ان کے مسائل کو نظرانداز کر دیا ہے۔مکڑی گاؤں کے عوام نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس التوا میں پڑے ہوئے تعمیراتی کام کو فوراً شروع کیا جائے تاکہ علاقے کے لوگوں کو صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کی عمارت کی تکمیل سے علاقے کے لوگوں کو صحت کی سہولتیں ملیں گی اور وہ اپنی بیماریوں کا علاج بروقت کروا سکیں گے۔لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرحدی علاقوں میں صحت کی سہولتوں کے حوالے سے اقدامات کرے اور مکڑی گاؤں میں پرائمری ہیلتھ سینٹر کے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرے۔ مکڑی کے عوام نے واضح کیا کہ یہ ان کا بنیادی حق ہے کہ انہیں صحت کی سہولتیں فراہم کی جائیں اور اس کے لئے حکومت کو جلد سے جلد کارروائی کرنی چاہیے۔