کپوارہ+اوڑی+راجوری// کپوارہ، راجوری اور اوڑی سیکٹروں میں لائن آف کنٹرول پر ہندو پاک افواج نے آگ اگلنا شروع کردیا ہے ۔تازہ گن گرج کے نتیجے میں2اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا ہے۔ شدید گولہ باری سے کئی رہائشی ڈھانچے تباہ ہوئے۔ اس دوران تنائو اور کشیدگی کی بنا پر آر پار تجارت بھی بند کی گئی۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جمعرات کی دو پہر مژھل سیکٹر میں حد متارکہ کے نزدیک دونو ں طرف سے ایک دوسری کی چوکیو ں کو نشانہ بناتے ہوئے بھاری فائر نگ اور گولہ باری کی گئی۔پاکستانی فوج نے رنگ پائین،تانترے اور خان بستی کو زد میں لا کر گولہ باری کی جس کے بعد طرفین کے مابین گھمسان ہوا۔ایک گھنٹہ کی گولہ باری کے بعد اگرچہ اس میں ٹھہرائو آگیا تاہم اسکے بعد وقفے وقفے سے گولہ باری ہوتی رہی۔سہ پہر کو پاکستانی گولہ باری کی زد میں کمکڑی گلاب پوسٹ مژھل آگیا جس کے نتیجے میں یہاں تعینات 57آر آر سے وابستہ اہلکار راجیش کمار شدید زخمی ہوا اور بعد میں دم توڑ بیٹھا۔ادھر راجوری میں کی حد متارکہ پر دونوں طرف سے گولہ بارے کے باعث بی ایس ایف کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ کانسٹبل منسا رام شدید زخمی ہوا۔بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے کہا کہ سہ پہر ساڑھے 3بجے سندر بنی علاقے میں پاکستان نے فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ کی۔ترجمان نے کہا ’’ ساڑھے 4بجے 126بٹالین سے وابستہ کانسٹیبل پرنجیت بسواس اپنے ساتھی اہلکار سمیت شدید زخمی ہوئے اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں بسواس زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا‘‘۔دریں اثناء سرحدی قصبہ اوڑی کے کمل کوٹ سیکٹر میں گزشتہ دو دوز سے شدید فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کمل کوٹ سیکٹر میں شدید گولہ ہوئی۔صبح 9 بجکر 30 منٹ پر دوبار گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا ۔اس دوران ٹاڈ جنڈی برجالہ کمل کوٹ میں حاکم علی میر کے رہائشی مکان کو شدید نقصان پہنچا جبکہ اسکا ایک شیڈ مکمل طور پر تباہ ہوا۔اوڑی میں کشیدہ حالات کے پیش نظر حکام نے جمعرات کو اوڑی کمان پل سے چلنے والی آرپار تجارت کو 1 دن کے لئے معطل کر دیا۔سلام آباد ٹریڈ سنٹر سے سرحد پار جانے والی 16مال بردار ٹرکوں کی چیکنگ کرنے کے بعد حکام نے پار جانے کی اجازت نہیں دی۔