عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی حکومت کھانے پینے کی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے طویل عرصے سے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔ چنے کی دال کے بعد اب مونگ کی دال کی قیمت بھی بڑھنے لگی ہے۔ ایسے میں عام لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے حکومت مونگ کی دال سستی قیمت پر فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (نیفیڈ)، نیشنل کنزیومر کوآپریٹو فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این سی سی ایف)، کیندریہ بھنڈار جیسے کوآپریٹیو کا استعمال کر رہی ہے۔ سستی مونگ کی دال فروخت کے لیے سفل اسٹور استعمال کر سکتے ہیں۔
اس معاملے پر ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اس وقت مونگ دال کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت اپنی خام مونگ کا 5 فیصد یعنی 30 ہزار ٹن فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس وقت حکومت کے پاس 5 لاکھ ٹن سے زائد مونگ کا ذخیرہ ہے۔پانچ ریاستوں میں جاری اسمبلی انتخابات اور اگلے سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل مرکز کی مودی حکومت کسی بھی حالت میں مہنگائی پر مکمل طور پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کی وجہ سے حکومت نے آٹے، پیاز اور چنے کی دال کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ایسے ہی اقدامات کیے تھے۔ ان اشیائے خوردونوش کو سستے داموں فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی برآمدات پر اضافی ٹیکس اور اسٹاک کی حد مقرر کرنے جیسے اقدامات شامل تھے۔اس وقت مارکیٹ میں مونگ کی دال 7775 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔ ایسے میں ریٹیل میں مونگ کی دال کی قیمت 123 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ اسی وقت، ہندوستان میں عام طور پر مونگ دام کی قیمت 115 روپے فی کلو تک رہتی ہے۔ ایسے میں اگر حکومت ایم ایس پی میں 1500 روپے فی کوئنٹل کی چھوٹ دیتی ہے تو دالوں کی خوردہ قیمت 107 روپے تک گر جائے گی۔ حکومت جلد ہی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔وزارت صارفین کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق ریٹیل مارکیٹ میں مونگ کی قیمت میں ماہانہ بنیادوں پر ایک فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 12.70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسے 117.20 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر ہم تھوک قیمت کی بات کریں تو اس میں بھی ماہانہ بنیادوں پر 0.7 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 13.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ فی الحال یہ 10643.49 روپے فی کوئنٹل پر فروخت ہو رہی ہے۔