پلوامہ//مورن پلوامہ میں پولیس و فورسز نے شبانہ تلاشی کارروائی کے دوران مکانوں کے دروازے توڑ کر9 نوجوانوں کو بستروں سے گھسیٹ کربرہنہ حالت میںگرفتار کیا جس کے دوران انکی شدید مارپیٹ کی گئی۔گائوں میں ان بیجا گرفتاریوں کے خلاف مظاہرے ہوئے اور مکمل ہڑتال کی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ دو روز قبل مذکورہ گائوں کے بونہ پورہ محلہ میں فورسز کی چند گاڑیوں پر کچھ بچوں نے پتھر پھینکے۔سوموار اور منگل کی درمیانی رات اس کا نزلہ گرانے کیلئے گائوں کے دو محلوں بونہ پورہ اور شیخ پورہ میں کئی مکانوں پر رات کے دو بجے چھاپے ڈالے گئے۔فورسز اور پولیس اہلکار دیواروں کو پھلانگ کر مکانوں کے صحنوں میں داخل ہوئے اور دروازوں کو توڑ کر نوجوانوں کو بستروں سے گھسیٹا گیا اور برہنہ حالت میں انہیں شدید زدوکوب کرتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے۔شیخ پورہ میں جن نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ان میں وہی نوجوان شامل ہیں جنہیں 2016کی ایجی ٹیشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔حالانکہ اب ان نوجوانوں کا پر تشدد مظاہروں کیساتھ دور کا بھی واسطہ نہیں رہا ہے۔ان میں ایک نوجوان کی ایک آنکھ پیلٹ سے بھی ناکارہ ہوچکی ہے۔جن نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا انکی شناخت مدثر احمد، رضوان احمد،بشارت احمد،عامر حسن گنائی،دانش احمد ،شوکت احمد، قیصر احمد ،ساحل احمد اور عامر احمد شامل ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے بستی پردوران شب چھاپے کے دوران زبردست خوف و دہشت مچا کر مختلف گھروں پر چھاپے ڈالے اور مزکورہ نوجوانوں کو بستروں سے برہنہ حالت میں اٹھا کر مارپیٹ کے بعد اپنے ساتھ لے گئے ۔لوگوں نے بتایا کہ مارپیٹ کے علاوہ مکانوں کے کھڑکیاں اور دروازے بھی توڑ دئے گئے جس کی وجہ سے بستی میں ساری رات خوف دہشت کی فضا چھائی رہی۔منگل کی صبح گائوں میں مظاہرے ہوئے اور مکمل ہڑتال کی گئی جس کی وجہ سے پلوامہ ،پکھرپورہ، رہمو اور چرار شریف روڑ بند رہا اور ٹریفک کی نقل و حرکت معطل رہی۔پولیس نے بتایا کہ مزکورہ نوجوان پتھرائو اور امن و قانون کی صورت حال بگاڑنے میں ملوث ہیں ۔