غزہ کے الاحلی ہسپتال میں ہونے والی ہلاکتیں
نئی دہلی //وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو فلسطینی صدر محمود عباس سے بات کی اور غزہ کے الاحلی اسپتال پر حملے میں عام شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ہندوستان اس کے لیے انسانی امداد بھیجتا رہے گا۔ فلسطینی صدرعباس کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران، مودی نے اسرائیل-
فلسطین کے معاملے پر ہندوستان کے دیرینہ “اصولی موقف” کو بھی دہرایا لیکن ساتھ ہی اس کے ساتھ دہشت گردی، تشدد اور خطے میں سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر نئی دہلی کی “گہری تشویش” کا اظہار کیا۔7 اکتوبر کو عسکریت پسند گروپ حماس کے اسرائیل پر غیر معمولی حملے کے بعد سے مودی کی عباس کے ساتھ پہلی بات چیت تھی۔پی ایم مودی نے X پر لکھا’’ ہم فلسطینی عوام کیلئے انسانی امداد بھیجتے رہیں گے، خطے میں دہشت گردی، تشدد اور سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اسرائیل-فلسطین مسئلہ پر ہندوستان کے دیرینہ اصولی موقف کو دہرایا” ۔غزہ کے ایک اسپتال میں ہونے والے دھماکے میں تقریباً 500 افراد کی ہلاکت کے چند دن بعد، ہندوستان نے جمعرات کو بین الاقوامی انسانی قانون کی سختی سے پابندی کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ اس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی لڑائی میں شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔منگل کے روز غزہ کے العہلی عرب ہسپتال میں ہونے والے دھماکے میں تقریباً 500 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔فلسطینی حکام نے اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے لیے اسرائیلی فضائی حملوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جب کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ عسکریت پسند گروپ فلسطینی اسلامی جہاد کی جانب سے غزہ سے داغے گئے راکٹ کی وجہ سے ہوا ہے۔