یواین آئی
نندْربار، (مہاراشٹر)// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو پسماندہ اور قبائلیوں کے روٹی، کپڑا اور مکان سے متعلق خدشات کو حل کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ‘ونچتوں کا جو ادھیکار ہے، مودی ان کا چوکیدار ہے۔’ مودی نے مہاراشٹر کے شمال مغربی ضلع نندربار میں منعقدہ ایک ریلی میں کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا، “میں کانگریس کی طرح شاہی خاندان سے نہیں ہوں۔ ’’میں غربت میں پلا بڑھا ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ نے یہاں کتنی تکلیفیں برداشت کی ہیں۔‘‘ انہوں نے اسے مودی کی ضمانتوں میں سے ایک قرار دیا۔ انہوں نے پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات کی کمی سمیت قبائلی برادریوں کو درپیش چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے اپنی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی، نیز انہوں نے ہرگھر کو مکان، پانی اور بجلی فراہم کرنے کے اپنے عزم کو اجاگر کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پی ایم آواس یوجنا کے ذریعے نندوربار میں 1.5 کروڑ سے زیادہ غریبوں کو چھت اور ضروری سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے سکل سیل انیمیا کو ختم کرنے اور خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے فوکس پر زور دیتے ہوئے کہا، “کانگریس نے کبھی بھی قبائلی بھائیوں اور بہنوں کی پرواہ نہیں کی۔ قبائلی علاقوں میں سکل سیل انیمیا ایک بڑا خطرہ ہے لیکن کانگریس نے اس بیماری پر زیادہ توجہ نہیں دی۔ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے سکیل سیل انیمیا کو ختم کرنے کی مہم شروع کی ہے۔ تاکہ کوئی بھی غریب غذائی قلت کا شکار نہ رہے۔انہوں نے قبائلی بہبود کو نظر انداز کرنے نیز جھوٹ اور جھوٹے وعدوں کے ذریعے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کے لئے کانگریس پر تنقید کی۔خطے میں حکومت کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مودی نے کہا، “قومی جمہوری اتحاد کی حکومت نے نندْربار کے 111 گاؤں سمیت مہاراشٹر کے 20,000 سے زیادہ دیہاتوں میں ہر گھر میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔انہوں نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے ریزرویشن پالیسیوں کو تقسیم کرنے اور جوڑ توڑ کرنے کے کانگریس پارٹی کے ایجنڈے کی مذمت کی۔