یو این آئی
نئی دہلی//ہندوستان اور کیریبین ملک جمائیکا نے ہنر کے فروغ ، صلاحیت سازی ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، چھوٹے پیمانے کی صنعتوں، بائیو فیول، اختراع، صحت، تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حیدرآباد ہائوس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور جمائیکا کے وزیر اعظم اینڈریو ہولنس کے درمیان دو طرفہ سربراہی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ملاقات کے بعد اپنے میڈیا بیان میں مودی نے ہولنس اور ان کے وفد کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج پہلی بار جمائیکا کے وزیر اعظم ہندوستان کے دو طرفہ دورے پر ہیں۔ اس لیے ہم اس سفر کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا “وزیر اعظم ہولنس ہندوستان کے دیرینہ دوست رہے ہیں۔ مجھے کئی بار ان سے ملنے کا موقع ملا ہے اور ہر بار میں نے ان کے خیالات میں ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کا عزم محسوس کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کا یہ دورہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ پورے کیریبیائی خطے کے ساتھ ہمارے تعلقات کو نئی توانائی فراہم کرے گا۔وزیر اعظم نے کہا’’ہندوستان اور جمائیکا کے درمیان تعلقات ہماری مشترکہ تاریخ، مشترکہ جمہوری اقدار اور عوام سے عوام کے مضبوط رشتوں پر مبنی ہیں۔ ہمارے تعلقات ثقافت، کرکٹ، کامن ویلتھ اور کیری کام کی نشاندہی کرتیہیں۔ آج کی میٹنگ میں ہم نے تمام شعبوں میں اپنے تعاون کو مضبوط بنانے پر غور کیا اور کئی نئے اقدامات کی نشاندہی کی۔ ہندوستان اور جمائیکا کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ جمائیکا کے ترقیاتی سفر میں ہندوستان ہمیشہ سے ایک قابل اعتماد اور پرعزم ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔ اس سمت میں ہماری تمام کوششیں جمائیکا کے لوگوں کی ضروریات پر مبنی ہیں‘‘۔آئی۔ ٹیک اور آئی سی سی آر اسکالرشپس کے ذریعے ہم نے جمائیکا کے لوگوں کی مہارتوں کی نشوونما اور استعداد کار میں اضافہ کیا ہے۔”انہوں نے کہا ’’ہم جمائیکا کے ساتھ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، چھوٹے پیمانے کی صنعتوں، بائیو فیول، اختراع، صحت، تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں اپنا تجربہ شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔دفاع کے میدان میں ہم ہندوستان کی طرف سے جمیکن آرمی کی تربیت اور صلاحیت سازی پر آگے بڑھیں گے۔ منظم جرائم، اسمگلنگ اور دہشت گردی ہمارے مشترکہ چیلنجز ہیں۔ ہم مل کر ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے پر متفق ہیں۔ ہمیں خلائی شعبے میں اپنے کامیاب تجربے کو جمائیکا کے ساتھ شیئر کرنے میں بھی خوشی ہوگی۔ مودی نے کہا آج کی میٹنگ میں ہم نے کئی عالمی اور علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ تمام تنا اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ ہم مل کر عالمی امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ ہندوستان اور جمائیکا اس بات پر متفق ہیں کہ سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی اداروں میں اصلاحات ضروری ہیں۔ ہم انہیں عصری شکل دینے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ مودی نے کہا ’’ہندوستان اور جمائیکا کو سمندروں سے الگ کیا جاسکتا ہے، لیکن ذہن، ثقافت اور ہماری تاریخ مشترک ہے۔ تقریبا 180 سال پہلے ہندوستان سے جمائیکا جانے والے لوگوں نے ہمارے لوگوں کے درمیان تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی۔