دبئی// سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی والی مرکزی سرکار کشمیر میں امن کی خواہاں نہیں ،جو اصل مسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں اس وقت ہندو انتہا پسند جماعت کی حکومت ہے اور نریندرمودی اس کے متحرک رہنما ہیں لیکن بھارتی وزیراعظم خطے اور مسلمانوں کی بہتری کیلئے کوئی کردارادا نہیں کررہے۔ سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خطے اور مسلمانوں کی بہتری کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کر رہے ہیں اور ان کے اقدامات پاکستان کے خلاف ہیں۔سابق صدرپرویزمشرف نے ایک نجی نیوزچینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اس وقت ہندو انتہا پسند جماعت کی حکومت ہے اور نریندرمودی اس کے متحرک رہنما ہیں لیکن بھارتی وزیراعظم خطے اور مسلمانوں کی بہتری کیلئے کوئی کردارادا نہیں کررہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی اور ان کی حکومت کے اقدام پاکستان کے خلاف ہیں اور بھارتی وزیراعظم جنت نظیر کشمیر میں امن نہیں چاہتے جو سب سے بڑا مسئلہ ہے۔دہشت گردی کے حوالے سے سابق صدرکا کہنا تھا کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اور دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ ایک متنازع شخصیت کے مالک ہیں اور ان کا مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کا فیصلہ ٹھیک نہیں کیونکہ ٹرمپ کے اس فیصلے نے متعدد چیزوں کو متاثر کیا ہے۔