۔ 8جون کو عہدے اور رازداری کا حلف لینے کا امکان، وزارتی کونسل پر مشاورت شروع
نئی دہلی// بی جے پی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد کے رہنمائوں نے بدھ کے روز متفقہ طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو حکمران اتحاد کا لیڈر منتخب کیا۔اتحاد نے غریبوں، خواتین، نوجوانوں، کسانوں اور معاشرے کے محروم طبقات کی خدمت کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرنے کے لیے ایک قرارداد منظور کی۔ انہوں نے یہاں، لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کو اکثریت حاصل کرنے کے بعد مودی کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ، جس سے ان کے لیے مسلسل تیسری مدت کے لیے حلف لینے کی راہ ہموار ہوئی، جو کہ 1962 کے بعد کسی بھی حکمران اتحاد کے لیے پہلی مرتبہ ہے۔ٹی ڈی پی لیڈر این چندرابابو نائیڈو، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار، مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے، ایل جے پی (آر) لیڈر چراغ پاسوان اور این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے میٹنگ میں شرکت کی۔قرارداد میں کہا گیا کہ این ڈی اے حکومت اپنے ورثے کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لیے لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے کام جاری رکھے گی۔
اس میں کہا گیا”ہم سب کو فخر ہے کہ این ڈی اے نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں متحد ہو کر لڑے اور جیت گئے، ہم تمام این ڈی اے قائدین متفقہ طور پر نریندر مودی کو اپنا لیڈر منتخب کرتے ہیں‘‘۔قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی عوام دوست پالیسیوں کی وجہ سے لوگوں نے پچھلے 10 سالوں میں ملک کو ہر شعبے میں ترقی ہوتے دیکھا ہے۔اس سے قبل بدھ کی صبح وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی این ڈی اے کی اگلی حکومت کے قیام سے قبل اپنے وزرا کونسل کے ساتھ اپنا استعفیٰ صدر دروپدی مرمو کو سونپ دیا ۔اس سے 17ویں لوک سبھا کی تحلیل کی راہ ہموار ہو ئی، جو 2019 سے 2024 تک چلی ۔صدر نے استعفیٰ قبول کر لیا اور پی ایم مودی اور وزرا کی کونسل سے نئی حکومت کے عہدہ سنبھالنے تک جاری رہنے کی درخواست کی۔بدھ کو یہاں قومی دارالحکومت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ کو تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی جس کی مدت 16 جون کو ختم ہو رہی ہے۔اس کے بعد سہ پہر کوصدر دروپدی مرمو نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی کابینہ کے مشورے پر 17ویں لوک سبھا کو تحلیل کر دیا۔کابینہ نے بدھ کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں صدر کو موجودہ لوک سبھا کو فوری اثر سے تحلیل کرنے کا مشورہ دیا۔راشٹرپتی بھون کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا”صدر نے آئین کے آرٹیکل 85 کی شق (2) کی ذیلی شق (b) کے ذریعہ انہیں دیئے گئے اختیارات کے استعمال میں 17 ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کے آرڈر پر دستخط کیے ہیں‘‘۔ذرائع کے مطابق، تیلگو دیشم پارٹی(ٹی ڈی پی)اور جنتا دل یونائیٹڈ(جے ڈی یو)کے طور پر، ممکنہ “کنگ میکرز” نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد کے قیام کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ این ڈی اے) حکومت اور پی ایم مودی کی تقریب حلف برداری 8 جون کو ہونے کا امکان ہے۔