محمد تسکین
بانہال // سٹیٹ ڈیزاسٹر ریسانس فورس یا ایس ڈی آر ایف کی طرف سے انڈین ریڈکراس یونٹ بانہال کے رضاکاروں کو کسی بھی قسم کے سڑک حادثے یا ناگہانی آفات سے نمٹنے اور تیار رکھنے کی خاطر بانہال میں ایک کیمپ کا منعقد کیا گیا اور آئندہ برفباری کے دوران مختلف معاملات کو نپٹنے کیلئے مختلف اموات پر بات چیت کی گئی۔ ہفتے کے روز بانہال ٹورسٹ ہوسٹل میں منعقد اس تربیتی و جانکاری کیمپ میں پہلے ہی سے تربیت یافتہ ریڈکراس یونٹ بانہال کے رضاکاروں کو ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشنز کیلئے ریہرسل کرائے گئے اور بچاو کاروائیوں کے دوران اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انڈین ریڈکراس یونٹ بانہال کے صدر عبداللطیف نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ 35 کلومیٹر کے رامبن۔ بانہال سیکٹر میں ائے روز سڑک کے حادثات رونما ہوتے ہیں اور ان حادثات میں باقی رضاکار تنظیموں کی طرح انڈین ریڈکراس یونٹ بانہال کے رضاکار بھی اپنے بل بوتے پر مختلف بچاو اور امدادی کاروائیوں میں ایس ڈی آر ایف ، پولیس اور انتظامیہ کے شانہ بشانہ شامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈین ریڈکراس یونٹ بانہال کے رضاکار کو کسی بھی قسم کی کوئی مالی مدد فراہم نہیں کی جاتی ہے اور تمام بچاؤ کاروائیوں میں بلا معاوضہ اپنا مال اور جان سے خدمت خلق انجام دیتے ہیں۔ ریڈکراس یونٹ بانہال کے صدر عبداللطیف گنائی کے علاؤہ ریڈکراس کے ممبران ، فیاض احمد ریشی ، عبدالرشید نائیک ، فرید احمد وانی ، مدثر احمد جرال، عروج اسلام ملک وغیرہ نے ایک زبان ہوکر ضلع انتظامیہ رام بن اور لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیاکہ انہیں موثر طریقے سے بچاو کاروائیوں کو انجام دینے کیلئے ایک ایمبولینس گاڑی اور دیگر ضروری ساز و سامان فراہم کیا جائے تاکہ بانہال کے ریڈکراس رضاکار مزید بہتر طریقے سے کام کو انجام دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے وقت بچاؤ کاروائیوں کیلئے جائے حادثے پر پہنچنا اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچانا ایک چیلنج ہوتا ہے اور اس کیلئے ریڈکراس یونٹ بانہال کے پاس ایمبولینس گاڑی کی کمی کو شدت سے محسوس کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈکراس کے رضاکار فسٹ ایڈ کے بھی تربیت اور سند یافتہ ہیں اور کوٹ بلوال جموں میں انہیں ایس ڈی آر ایف نے بچاؤ اور امدادی کاروائیوں کی باضابطہ تربیت دی ہے مگر اس کے باوجود ایمبولینس اور ان کے شناختی کارڈوں کی اجرائی میں بلا وجہ تاخیر کی جا رہی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بانہال ، رامسو اور رامبن میں ایک سو سے زائد مقامی رضاکار مختلف رضاکار تنظیموں سے وابستہ ہیں اور سڑک حادثات ، آتشزدگی ، سیلاب اور دیگر آفات کے وقت اپنے جانوں کی پرواہ کئے بغیر یہ رضاکار بلا لحاظ مذہب و ملت بچاؤ کاروائیوں میں حصہ لیتے ہیں اور مقامی رضاکاروں کی بروقت کاروائیوں سے اب تک سڑک حادثات کے لاتعداد افراد کو نئی زندگی مل چکی ہے اور ان رضاکاروں کا یہ جذبہ خدمت شدت کے ساتھ جاری ہے۔