بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش:جماعت
سرینگر//جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ موئے تراشی کے افسوسناک واقعات میں آئے روز اضافہ،فورسز اہلکاروں کی مداخلت اور مشکوک افراد کو پناہ دینے کی اطلاعات انتہائی تشویشناک ہیں جن سے ان خدشات کو تقویت ملتی ہے کہ یہ سب کچھ ایک منصوبہ بند طریقے پر معمول کے کاروبارِ زندگی کو درہم برہم کرنے کی خاطر کیا جارہا ہے تاکہ عوام نہ صرف ذہنی سکون سے محروم ہو بلکہ ان کی معیشت بھی برباد ہوکر رہ جائے نیز ان کی تمام تر توجہ اسی فتنے کی نذر ہوجائے۔ایک بیان میں جماعت نے مزید کہا ہے کہ عوام کے باہمی اعتماد کو ٹھیس پہنچاکر ان کے اندر انتشاری کیفیت پیدا کرنا بھی اس منصوبہ کا اہم حصہ معلوم ہوتا ہے۔بیان کے مطابق سلر پہلگام علاقہ میں ولر ہامہ نامی گاﺅں میں عوامی اطلاعات کے مطابق موئے تراشی کے مذموم عمل میں ملوث ایک مشکوک فردنے نزدیک ہی موجود ایک فوجی گاڑی میں پناہ لی اور جونہی لوگوں نے ا±س کو پکڑنے کی کوشش کی تو ان اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے ایک درجن سے زائد افراد کو بلٹ اور پیلٹ سے زخمی کردیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی بنیادی ذمہ داری لوگوں کے حقوق علی الخصوص مال و جان اور عزت سے متعلق حقوق کی حفاظت کرنا ہے لیکن یہ ذمہ داری انجام دینے میں پولیس کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے جس کا واضح ثبوت خواتین کی موئے تراشی کے واقعات پر روک لگانے اور ان میں ملوث افراد کی نشاندہی میں واضح ناکامی ہے۔ ایسی کارکردگی کے نتیجہ میں پولیس دن بہ دن عوام سے دور ہوتی جارہی ہے اور اس پر عوام کا اعتماد نہ ہونے کے مترادف ہے۔ جماعت اسلامی نے اس ساری صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی اداروں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہاں رہنے والے لاکھوں لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق بشمول حق خودارادیت پر عمل کرنے کا ایک آزادانہ ماحول مہیا ہو۔
Contents
ولرہامہ واقعہ مجرمین کی پردہ پوشی کا تازہ ثبوت:مزاحمتی خیمہ
سرینگر//فریڈم پارٹی ،لبریشن فرنٹ(آر) ، تحریک مزاحمت اورعوامی مجلس عمل نے ولرہامہ پہلگام میںفوج کے ہاتھوں پُرامن مظاہرین پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔فریڈم پارٹی ترجمان،لبریشن فرنٹ (آر)کے سیکریٹری جنرل وجاہت بشیر قریشی، تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی اور عوامی مجلس عمل ترجمان نے کہا ہے کہ علاقے میں چوٹیاں کاٹنے کے واقعہ کیخلاف احتجاج ہورہا تھا اور فوج نے پُرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے یہ ثابت کردیا کہ کشمیر میں تعینات فورسزاہلکار خود کو حاصل بے پناہ اختیارات کا نہتے عوام کیخلاف بڑی بے دردی کے ساتھ استعمال کررہے ہیں۔مزاحمتی قائدین نے کہا ہے کہ ایک طرف خواتین کی عفت و عصمت پر حملے کئے جارہے ہیں اور دوسری طرف ان شرمناک واردات میں ملوث مجرمین کو فوجی بچاتے ہوئے احتجاجی مظاہرین پر راست فائرنگ کرتے ہیں۔