پریس کالونی میں فیضان مصطفی کانفرنس کا مظاہرہ
سرینگر//آل جموں وکشمیر فیضان مصطفی کانفرنس کے کارکنوں نے جمعرات کو پریس کالونی میں خواتین کی گیسو تراشی کے خلاف احتجاجی مظاہراہ کیا ۔مظاہرے میں شامل مظاہرین نے گیسو تراشی کے معاملے کو حکومت اور پولیس کے بجائے عوامی سطح پر نمٹنے کی تلقین کرتے ہوئے چوٹیاں کاٹنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ دہرایا ۔ اس موقع پر فیضان مصطفی کانفرنس کے سرپرست میاں عادل احمد نے کہا کہ گذشتہ کئی دنوں سے خواتین کی بال تراشی کے معاملے پر سرکار خاموشی سے تماشا دیکھ رہی ہے جبکہ ریاستی پولیس نے معاملے کی نسبت پہلے ہی اپنے ہاتھ کڑاکر کے انعامی رقم دوگنی کی جو پولیس اور حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں خوف ودہشت کا ماحول قائم ہے اور حکومت اس نازیبا معاملے کی تحقیقات کے بجائے میوزیکل پرگرام کا انعقاد کر رہی ہے جبکہ سہمی اور ڈری ہوئی ماﺅں اور بہنوں کو دلاسے دینے کے لئے حکومت کوئی اقداد م نہیں اٹھا رہی ہے عادل نے حکومت اور پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے خواب گاہوں سے باہر نکلنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور گیسو تراشی کے معمالے سے نمٹنے کے لئے عوام کو اپنی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دیکر اس میں ملوث افراد کو پکڑ کر کڑی سے کڑی سزا دینی ہوگی ۔
ملوثین کو بے نقاب کیا جائے :پیپلز لیگ
سرینگر// پیپلز لیگ کے چیئرمین غلام محمد خان سوپوری نے خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے واقعات پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان غیر انسانی حرکتوں کے پیچھے جن لوگوں کا بھی ہاتھ ہے وہ پورے سماج میں فساد اور خاص طور پر خواتین میں عدم تحفظ اور ہراسانی کا ماحول برپا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس غیر اخلاقی اور غیر اسلامی حرکت کے پیچھے جن عناصر کا بھی ہاتھ ہے ان کو بے نقاب کیا جانا چاہئے۔
حریت کانفرنس کے زیراہتمام اسلام آبادمیں احتجاجی ریلی
سرینگر// کشمیری خواتین کے سروں کے بال کاٹنے اور تشدد کا نشانہ بنانے جانے کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیراہتمام ڈی چوک اسلام آباد(پاکستان) میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔مظاہرے میں مقررین نے بھارت کے ظلم و جبر کی شدید الفاظ میں مزمت کی۔ریلی میں غلام محمد صفی ،سید فیض نقشبندی ،فاروق رحمانی ،عبدالحمید لون اور محمد رفیق ڈار سمیت دیگر قائدین نے بھی شرکت کی۔ شرکاءنے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیری قوم کا انکا تسلیم شدہ حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔قائدین نے کشمیری خواتین کے سروں کے بال کاٹنے اور معصوم کشمیریوں پہ ظلم و تشدد کرنے کا سلسلہ فی الفور بند کرانے پر زور دیا۔حریت رہنماو¿ں نے حریت قائدین اور نوجوانوں کی مسلسل نظر بندی کی شدید مزمت کی۔
سرکار اقدامات اٹھائے :کے یو ٹی اے
سرینگر// کشمیر یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن نے وادی کے اطراف و اکناف میں خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پر روک لگانے کیلئے فوری قدامات اٹھائے ۔بیان میں کہا کہا ہے کہ اس طرح کی وارداتوں سے سماج میں خاص کر خواتین انتہائی خوف زدہ ہیں اور اس خوفناک ماحول کو پیدا کرنے والے مجرم ابھی تک پکڑ سے باہر ہیں ۔ایسوسی ایشن نے سرکار پر زور دیا ہے کہ وہ مشینری کو متحرک کرکے ان مجرمانہ حرکتوں میں ملوث افراد کوقابو کرے۔