دبئی/ (یو این آئی) بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین کے عہدے سے اچانک استعفی دینے والے ششانک منوہر نے یو ٹرن لیتے ہوئے اپنے استعفی کو فی الحال اپریل میں آئی سی سی کے اگلے راؤنڈ کی میٹنگ تک کیلئے ٹال دیا ہے ۔منوہر اپریل میں اگلے راؤنڈ کی میٹنگ تک اپنے عہدے پر بنے رہیں گے ۔اگلی میٹنگ میں نئے انتظامیہ اور مالیاتی ماڈل فریم ورک پر ووٹ دیا جانا ہے ۔منوہر نے آئی سی سی کی جمعہ کو جاری ایک ریلیز میں کہاکہ میں ڈائریکٹرز کے جذبات اور مجھ پر ان کے بھروسے کا احترام کرتا ہوں۔ اگرچہ ذاتی وجوہات سے اس عہدے سے ہٹنے کا میرا فیصلہ تبدیل نہیں ہوا ہے ۔لیکن میں اس وقت تک چیئرمین کے طور پر اپنی ذمہ داری کو نبھاؤں گا جب تک اگلا کام مکمل نہیں ہو جاتا۔اس ماہ کے شروع میں منوہر نے اچانک ہی استعفی دے کر سب کو چونکا دیا تھا۔لیکن آئی سی سی بورڈ نے اس ہفتے کے شروع میں ایک قرارداد منظور کر ان سے اپنے عہدے پر بنے رہنے کی اپیل کی تھی۔منوہر نے کہاکہ یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ کام کروں اور ان تبدیلیوں کو پورا کروں جو آئی سی سی انتظامیہ میں لانا چاہتا ہے ۔ہندستان ، آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈو نے منوہر کے اس فیصلے کی تعریف کی ہے کہ وہ اصلاحات پوری ہونے تک اپنے عہدے پر بنے رہیں گے ۔کرکٹ آسٹریلیا (سی اے ) کے چیئرمین ڈیوڈ پیور نے آئی سی سی کے بیان میں کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ ششانک وہ شخص ہیں جو ان اصلاحات کو پورا کر سکتے ہیں۔ہم نجی وجوہات سے ان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
ہمیں خوشی ہے کہ وہ سالانہ کانفرنس میں اپنے جانشین منتخب ہونے تک اپنے عہدے پر بنے رہنے کے لئے راضی ہو گئے ہیں۔بی سی سی آئی کی جانب سے منتظمین کی کمیٹی کے رکن وکرم لمیے نے کہاکہ یہ ضروری ہے کہ موجودہ مسائل کو ہر ایک کے اطمینان کے لئے حل کیا جانا چاہیے ۔ہماری منوہر کے ساتھ ایک اچھی ملاقات ہوئی تھی جہاں ہم نے انہیں مالی ماڈل اور انتظامی مسائل کو لے کر بی سی سی آئی کی فکر سے آگاہ کیا تھا۔ہم ان مسائل کا تسلی بخش حل نکالنے کے لیے آئی سی سی کے ساتھ کام کرنے کو لے کر مصروف عمل ہیں ۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم الحسن نے کہاکہ کرکٹ کے وسیع مفاد میں اس نازک وقت میں ہمیں ششانک کی آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر ضرورت ہے ۔ہم انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔یواین آئی۔