نئی دہلی//کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کی راہ تلاش کرنے کی غرض سے نئی دلی میںکشمیر پر تشکیل کردہ کانگریس گروپ کی پہلی میٹنگ باضابط طور پر منعقد ہوئی ۔سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی صدارت میں منعقد میٹنگ میں کشمیر کی مجموعی سیکورٹی وسیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ سنیچر کو کانگریس پالیسی گروپ جوکہ کشمیر پر تشکیل دیا گیا ہے ،کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی ۔ یہ اعلیٰ سطحی میٹنگ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من من موہن سنگھ کی رہائش گاہ واقع نئی دلی میں منعقد ہوئی ۔ اہم ترین میٹنگ میں غلام نبی آزاد کے علاوہ سینئر کانگریس لیڈر امبیکا سونی،کرن سنگھ ،طارق حمید قرہ ،شیام لعل شرما اور کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے شر کت کی ۔ میٹنگ میں کشمیر کی موجودہ سیاسی وسیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حالات کو معمول پر لانے کیلئے کئی پہلو ئوں کو زیر غور لایا گیا ۔ میٹنگ میں کشمیر میں پھیل رہی نئی احتجاجی لہر ،طلاب احتجاج ،حکومتی کار کردگی اور دیگر امورات کو بھی زیر ِ بحث لایا گیا ۔ کشمیر میںامن و استحکام کیلئے کانگریس کے پالیسی ساز گروپ نے جموں وکشمیر میں تمام فریقین تک پہنچنے کا عزم کیا ، اس مقصد کیلئے ایک روڑ میپ بھی تیار کیا جارہا ہے ۔میٹنگ کے حوالے سے امبیکا سونی کا کہنا ہے کہ کانگریس لیڈران نے کشمیر کی مجموعی صورتحال پر آزادانہ اور کھل کر بات کی اور اپنے خیالات کا ظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی سربراہی والی یوپی اے حکومت نے ایک دہائی تک جموں وکشمیر میں جو اقدامات اٹھائے وہ تمام ضائع ہوگئے ۔ ان کا کہناتھا کہ یو پی اے کے دور ِ حکومت کے دوران کانگریس نے کئی سطحوں پر اقدامات اٹھائے جن کی ایک لمبی تاریخ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگلی میٹنگ کے حوالے سے میٹنگ کا فیصلہ ڈاکٹر من موہن سنگھ کریں گے ۔