سرینگر// سرینگرضلع میں نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سری نگر محمد اعجااز اسد نے کل ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں منشیات کے استعمال کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راکیش بلوال بھی موجود تھے۔اجلاس میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا جو کہ دیگر جرائم کی ایک وجہ ہے۔ بیچنے والوںکے خلاف کریکنگ جیسے چیلنجز، مقامی منشیات کی سپلائی وغیرہ پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اور ان سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی گئی ۔ڈی سی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سرینگر "مشن واپسی" شروع کر رہی ہے جس کا مقصد منشیات کے استعمال کے خلاف بھرپور جنگ کرنا ہے۔ منشیات کی لت کے متاثرین کی بحالی حکومت کی خود روزگار سکیموں کے تحت مناسب ہینڈ ہولڈنگ اور رہنمائی کے ذریعے باوقار روزی روٹی فراہم کرنے کی کلید ہوگی۔ ڈی سی نے منشیات کی لت کی روک تھام اور علاج کے پہلوؤں پر زور دیا تاکہ نوجوان نشہ آور اشیاء کے استعمال سے دور رہیں اور ساتھ ہی ساتھ خود روزگار کے مختلف سکیموں کے تحت ان کی رہنمائی اور بحالی بھی کی جائے۔انہوں نے ضلع میں منشیات کی سپلائی چین اور ڈیمانڈ کو توڑنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ایس ایس پی سری نگر راکیش بلوال نے بھی اس موقع پر بات کی اور کہا کہ پولیس کا ایک سرشار انسداد منشیات یونٹ منشیات کی اسمگلنگ کے ماڈیولز کا سراغ لگانے کے علاوہ ان کے منبع کا پتہ لگانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ضلع کے نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے بچانے کے لیے سول انتظامیہ، پولیس اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی رابطہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔