یو این آئی
سرینگر// ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کشمیر نے منشیات اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے گٹھ جوڑ کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے چارج شیٹ داخل کی ہے ، جو پاکستان میں مقیم ایک دہشت گرد ہینڈلر سے منسلک بتایا گیا ہے ۔ بیان کے مطابق ایس آئی اے کشمیر نے یہ چارج شیٹ خصوصی عدالت (این آئی اے ایکٹ کے تحت نامزد) سرینگر میں ایف آئی آر نمبر 03/2025کے سلسلے میں داخل کی ہے ، جو پولیس اسٹیشن ایس آئی اے کشمیر میں درج کی گئی تھی۔ یہ کیس اُس نرکو ٹیرر نیٹ ورک سے متعلق ہے جو تحریک المجاہدین کے پاکستان میں مقیم دہشت گرد ہینڈلر مشتاق احمد خان عرف خالد بھائی کی نگرانی میں چلایا جا رہا تھا۔ بیان کے مطابق، چارج شیٹ یو اے پی اے کی دفعات 13، 18، 20، 38 اور 39، بھارتیا نیائے سنہتا کی دفعہ 61(2) اور این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعات 8، 21 اور 29 کے تحت سات ملزمان کے خلاف داخل کی گئی ہے ۔ جن ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ان کی شناخت،انس اعجاز ولد اعجاز احمد آوان ساکن دلدھر، ٹنگڈار، کپواڑہ،زاہد احمد شیخ ولد نذیر احمد شیخ ساکن چنی پورہ بالا، ٹنگڈار،تنذیر احمد نژار ولد محمد سید نژار ساکن سدھپورہ، کرناہ،بلال شبیر آوان ولد شبیر احمد آوان ساکن دلدار، ٹنگڈار (فی الحال مفرور)،مشتاق احمد خان ولد گلزار احمد خان ساکن ترمنرڈ بٹ پورہ، کپواڑہ (فی الحال پاکستان میں مقیم)،باسط اشرف ملک ولد محمد اشرف ملک ساکن نوپورہ، صفاکدل، سرینگر،ارسلان مشتاق بنگری ولد مشتاق احمد بنگری ساکن نوہٹہ، سری نگر کے بطور کی گئی ہے ۔ بیان کے مطابق 6 جنوری 2025 کو پارم پورہ سری نگر میں ناکہ چیکنگ کے دوران ایک گاڑی سے 9 کلوگرام سے زائد ہیروئن برآمد کی گئی تھی۔ گاڑی کو انس اعجاز چلا رہا تھا جبکہ اس کے ساتھ زاہد احمد شیخ بھی موجود تھا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد کیس کی سنگینی کے پیش نظر معاملہ ایس آئی اے کشمیر کے حوالے کیا گیا۔ تحقیقات کے دوران ایس آئی اے نے ایک وسیع بین الاقوامی منشیات و دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا، جو منشیات کی اسمگلنگ کے ذریعے دہشت گردی کے لیے رقوم جمع کر رہا تھا۔ ان رقوم کا مقصد وادی میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو مالی مدد فراہم کرنا تھا۔ ایجنسی کے مطابق،’یہ چارج شیٹ داخل کرنا ایس آئی اے کی جانب سے ایک اہم قدم ہے ، جو سرحد پار دشمن عناصر کے ذریعے چلائے جا رہے نرکو ٹیرر نیٹ ورکس کے خاتمے کی سمت ایک بڑی پیش رفت ہے