سرینگر//ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ایس پی وید جن کے ہمراہ آئی جی پی کشمیر منیر احمد خان بھی تھے ،نے جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور شوپیاں اضلاع کا دورہ کیا۔ اس دوران ڈی جی پی نے پولیس درباروںکو خطاب کرنے کے علاوہ ان اضلاع کے اعلی پولیس افسران کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ڈاکٹر وید نے پہلے پلوامہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پولیس لینز میں جاری کام اور زیرِتعمیر ومینز پولیس سٹیشن کا جائزہ لینے کے علاوہ فیملی کواٹرس جن میں تین کواٹرس کو خود کش حملے میں نقصان ہوا تھا کا بھی جائزہ لیا۔ اس موقعہ پر ڈی جی پی نے انجینروں کو ہدایت دی کہ وہ ان عمارتوں کو فوری طور پر مکمل کریں جن کو جزوی طور پر نقصان ہوا تھا۔ اس موقعہ پر ڈی جی پی نے پولیس اہلکاروں کی سراہنا کی جنہوں نے موئثرطریقے سے امن وامان کو برقراررکھا۔ ڈی جی پی نے مزید کہا کہ ہم سب کو مل کر بندوق، گرنیڈ اور منشیات کے خاتمے کے لیے اوو زیادہ کوشش کر نی ہوگی تاکہ لوگوں کو پرُامن ماحول فراہم کیا جائے۔ اس دوران انہوںنے افسران پر زور دیا کہ وہ منشیات میں ملوث افراد کے خلاف سختی کے ساتھ پیش آئیں اور ان کو پی ایس ائے کے تحت بند کریں تاکہ اس لت کا مکمل خاتمہ ہو۔ پلوامہ خود کش حملے کا زکر کرتے ہوئے ڈی جی نے کہا کہ پولیس اداروں کی حفاظت کے لیے حفاظتی انتظامات کا سر نو جایزئہ لیا جارہا ہے اور کہا کہ جوانوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اداروں کے ارد گرد CCTV Cameras لگائے جائیں گے۔ ڈی جی پی نے پولیس لائنز پلوامہ کے لیے 35KVٹرانسفارمر کی تنصیب کیلئے موقعہ پر ہی منظوری دی۔ انہوںنے خود کش حملے میںمتاثرہ پولیس اہلکاروں میں امدادی سامان تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حق میں ہر ممکن مدد فراہم کی جائیگی ۔بعد میں ڈی جی پی نے شوپیاںکا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایک اعلی سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اس اجلاس میں شوپیاں ضلع کے تمام افسران نے شرکت کی ا ور ڈی جی پی کو ضلع میں حفاظتی انتظامات کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔ پلوامہ دردبار سے پہلے ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ؎اور ایس پلوامہ نے ڈی جی پی کو حفاظتی انتظامات اور امن وامان کو برقراررکھنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔