سرینگر //لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کوکل کنگن سے واپسی پر گرفتار کر لیا گیا ۔ملک منگل کی صبح کنگن پہنچے تھے جہاں انہوں نے عامر حمید لون کے گھر جاکر ان کے لواحقین کے ساتھ ملاقات کی اور تعزیتی اجتماع میں بھی شرکت کی۔ یاسین ملک جب گوہر احمد راتھر کے گھر کی جانب روانہ ہوئے تو راستے میں پولیس کی بھاری جمعیت نے انکا راستہ روک لیا اور انہیںبشیر احمد کشمیری کے ہمراہ گرفتار کرلیا ۔چھترگل میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عامر حمید لون، گوہر احمد راتھر اور دوسرے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے جگر گوشے اور کھلتے پھول پائوں تلے روندھے جارہے ہیںاور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کسی کو اس قتل و غارت اور انسانی المیے پر کوئی غم یا کوئی ندامت تک محسوس نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بھارت کے فوجی اور فورسز اس قتل و غارت اور نسل کشی میں براہ راست شریک ہیں لیکن اس کی ذمہ داری براہ راست اُن بھارت نواز سیاست کاروں اور جماعتوں کے سر بھی عائد ہے جو الیکشن آتے ہی کشمیریوں سے ووٹ لینے پہنچ جاتے ہیںاور اقتدار میں آتے ہی کشمیریوں کے بچوں اور جوانوں کو تہہ تیغ کرنے اور کشمیریوں کی نسل کشی کے احکامات جاری کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ۔ یہ لوگ ہمیں مذہب، مسلک، علاقے اور زبان و نسل کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے درپے رہتے ہیں اوراس کی ایک کھلی مثال ہمیں کنگن کے علاقے میں ہی ملتی ہے جہاں لوگوں کو کشمیری اور گجر نام سے تقسیم کرکے نام نہاد الیکشن کی جانب مائل کیا جاتا رہا ہے۔لبریشن فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ حق یہی ہے کہ یہ نام نہاد الیکشن صرف اور صرف بھارت کے ناجائز تسلط کو دوام بخشنے اور بھارتی مفادات کی رکھوالی کرنے کیلئے ہی ہوتے ہیں اور ان کا اصل مقصد کشمیریوں کے مفادات کی بیخ کنی کرنا ہوا کرتا ہے۔