عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //ویسے تو ریلوے کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ مال بردار کرائیوں سے آتا ہے، لیکن مسافروں کے کرائیوں سے بھی اچھی آمدنی ہوتی ہے۔ ملک بھر میں روزانہ 13,000 سے زیادہ ٹرینیں چلتی ہیں، لیکن صرف 5 ٹرینیں ریلوے کو سب سے زیادہ کمائی کر دیتی ہیں۔ہندوستان میں روزانہ تقریباًً 22,593 ٹرینیں چلتی ہیں اور ان میں سے 13,452 مسافر ٹرینیں ہیں، جن میں راجدھانی، شتابدی، دورنتو، وندے بھارت سمیت سپر فاسٹ، میل ایکسپریس اور مسافر ٹرینیں شامل ہیں۔
ہندوستانی ریلوے نے حال ہی میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 5 ٹرینوں کے بارے میں بتایا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ان میں وندے بھارت کا نام نہیں ہے۔ اگر دیکھا جائے تو یہ سیمی ہائی سپیڈ ٹرین کرائے کے لحاظ سے سب سے مہنگی ہے۔ ناردرن ریلوے کی طرف سے جاری کردہ فہرست کے مطابق حضرت نظام الدین سے بنگلور تک چلنے والی بنگلور راجدھانی ایکسپریس نے ریلوے کو سب سے زیادہ پیسہ کما کر دیا۔ سال 2022-23 کے دوران اس ٹرین میں کل 5,09,510 لوگوں نے سفر کیا اور ریلوے کو مسافروں کے کرایہ سے 1,76 کروڑ روپے ملے۔سیالدہ راجدھانی ایکسپریس نے اسی مدت میں مسافر کرایہ سے 128 کروڑ روپے اکٹھے کئے۔ یہ ٹرین نئی دہلی کولکتہ میں واقع سیالدہ جاتی ہے۔ ڈبرو گڑھ راجدھانی ایکسپریس سے ریلوے کو کل 126 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔ نئی دہلی تا ممبئی سنٹرل راجدھانی ایکسپریس نے ریلوے کو کل 1,22,84,51,554 روپے کمائے۔مالی سال 2022-23 کی رپورٹ میں ہندوستانی ریلوے نے 2.40 لاکھ کروڑ روپے کی ریکارڈ آمدنی درج کی ہے۔ تاہم، کمائی کا سب سے بڑا حصہ مال برداری سے آتا ہے۔ اسی وقت، مسافر کرایہ سے آمدنی 63,300 کروڑ روپے تھی۔