یواین آئی
کلکتہ// مغربی بنگال میں آلوکے تاجروں نے حکومت سے بات چیت کے بعد ختم کرنے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ زراعتی مارکیٹنگ کے ریاستی وزیر بیچارام منانے بدھ کو ہگلی کے ہری پال میں پروگریسو پوٹیٹو ٹریڈرس ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی۔اس کے بعد تاجروں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ توقع ہے کہ جمعرات سے ریاست میں آلو کی سپلائی دوبارہ معمول پر آجائے گی۔ اس کے نتیجے میں آلو کی بڑھتی ہوئی قیمت سے نجات مل جائے گی۔مغربی بنگال پروگریسو پوٹیٹو ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے ریاست کی سرحدوں پر پولیس کی بربریت کے خلاف گزشتہ پیر سے ہڑتال پر تھے ۔اس کی وجہ سے آلو فریزر سے نکلنا تقریباً بند ہو ہوگیا تھا۔ کھیتوں سے آلو کی سپلائی بھی کم ہو گئی تھی ۔ اس کے بعد سے ہی مختلف بازاروں میں چندر مکھی کے آلو 45 سے 55 روپے فی کلو تک پہنچ گئی تھی۔جیوتی آلو 35 سے 40 روپے فی کلو فروخت ہونے لگی تھی ۔ اس صورتحال میں خریدار اور بیچنے والے سبھی کی نگاہیں اس میٹنگ پر تھی ۔سہ پہر ہری پال میں ہونے والی میٹنگ کے بعد تاجر انجمن کے نمائندوں نے کہا کہ ہمارے مسائل حل ہوگئے ہیں ۔ بدھ کی رات سے مختلف فریزروں سے آلو لیے جائیں گے۔ مارکیٹ میں سپلائی دوبارہ معمول پر آجائے گی۔ وسیع تر مفاد میں ہڑتال ختم کر دیاگیا۔ آلو ٹریڈرز ایسوسی ایشن کی جانب سے سکریٹری لالو مکوپادھیائے نے کہاکہ ہڑتال کو عوام کی بھلائی کے لیے واپس بلایا گیا ہے۔ ہم حکومت کے ساتھ ہیں۔ تاہم حکومت کو چاہیے کہ وہ آلو کی برآمد کا بھی خیال رکھے جو ریاست سے باہر جاتے ہیں۔ وزیر نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ اس پر غور کیا جائے گا۔ہم اپنے مطالبات تحریری طور پر حکومت تک پہنچا رہے ہیں۔دوسری طرف، میٹنگ کے بعد، مغربی بنگال کولڈ اسٹور ایسوسی ایشن کی جانب سے پتتپاون ڈے نے کہاکہ ہم نے حکومت کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ہماری ریاست میں 110 ملین ٹن آلو پیدا ہوتے ہیں۔ ہماری ریاست میں اتنے آلو نہیں کھائے جا سکتے۔ اس لیے اسے بیرون ریاست بھیجنا ہوگا۔ آلو ہماری ریاست کی نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے۔ معیشت کو کافی حد تک کنٹرول کرتا ہے۔ آلو کی قیمت زیادہ ہونے پر کسانوں کو کچھ پیسے بھی ملتے ہیں۔ لہذا، میں اس بات کو دیکھوں گا کہ ہر ایک کو مناسب قیمت پر آلو ملے۔
دوسری طرف ریاستی وزیر بیجارام منا نے کہا کہ ہم آلوکے تاجروں کی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہیں ۔اس لئے تاجر بھی ہڑتال ختم کررہے ہیں اس بار کولڈ اسٹور سے آلو 26 روپے کے حساب سے مختلف منڈیوں میں بھیجے جائیں گے۔ موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے 493 سفل بنگلہ کاو?نٹر کھولے گئے ہیں۔ وزیر نے مزید کہاکپہ اگر آلو کے تاجر بات کرتے رہیں، تو ہم ریاست کے لوگوں کو 30 روپے سے آلو کھلا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی سمیت دیگر ریاستوں میں آلو کی قیمت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ اس کے مقابلے بنگال میں آلو کی قیمت بہت کم ہے۔ اگر آلو کی سپلائی معمول پر رہتی ہے تو دوسری ریاستوں کو آلو بھیجنے کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔