بلال فرقانی
سرینگر// حکومت نے جموں کشمیر انتظامی سروس اور پولیس سروس افسران کی معطلی سے متعلق کیسوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک جائزہ کمیٹی کا قیام عمل میں لانے کا فیصلہ کیاہے ۔ آمدنی سے زائد اثاثوں،ویجی لنس کیسوں اور رنگے ہاتھوں پکڑے گئے معطل شدہ افسران کے کیسوں کا بھی جائزہ لیا جاسکتا ہے ۔ فی الوقت مختلف کیسوں میں معطل کئے گئے انتظامی و پولیس سروس(گزیٹیڈ) افسران کے کیسوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔سرکار کی جانب سے اس سلسلے میں تشکیل شدہ کمیٹیوں کو تاکید کی گئی ہے کہ ان معطل شدہ افسران پر نظر ثانی کیلئے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط اور ضوابط کو عملایا جا نا چاہیے۔ ایک آرٹی آئی کے جواب میںعمومی انتظامی محکمہ کے کمشنر سیکریٹری سنجیو ورما کے مطابق جموں کشمیر سیول سروس(درجہ بندی، کنٹرول اور اپیل) کے قاعدہ31 کے تحت جائزہ کمیٹی وقفے وقفے سے معطلی کے ان کیسوں پر نظر ثانی کرے گی‘‘۔ سرکاری ذرائع کے مطابق معطل شدہ انتظامی سروس افسران کے کیسوں کا جائزہ لینے کیلئے5رکنی کمیٹی کو تشکیل دیا گیا ہے،اور اس کی کمان چیف سیکریٹری کو سونپی گئی ہے۔جائزہ کمیٹی میں عمومی انتظامی محکمہ، محکمہ داخلہ، متعلقہ محکمہ اور محکمہ قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کے انتظامی سیکریٹری بطور ممبران ہونگے۔ پولیس سروس کے معطل افسران کے کیسوں کا جائزہ لینے کیلئے5رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے اور اس کی کمان بھی چیف سیکریٹری کو سونپی گئی ہے۔اس میں انتظامی سیکریٹری داخلہ،ڈائریکٹر جنرل آف پولیس،عمومی انتظامی محکمہ اور محکمہ قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کے انتظامی سیکریٹری ممبران ہونگے۔کمشنر سیکریٹری کے مطابق مذکورہ کمیٹی چیف سیکریٹری کی منشا کے مطابق مختلف محکموں میں رشوت مانگنے اور لینے کے دوران رنگے ہاتھوں پکڑے گئے معطل شدہ نان گزیٹیڈ افسران کے کیسوں کا جائزہ بھی لے سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا’’ معلوم ذرائع سے حاص آمدنی سے زائد اثاثوں‘‘ کے نتیجے میں معطل شدہ گزیٹیڈ و نان گزیٹیڈ افسران کے کیسوں کا جائزہ بھی چیف سیکریٹری کی مرضی کے مطابق لیا جائے گا۔ انتظامی افسر ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے ماتحت محکموں میں معطل شدہ افسران سے متعلق مختصر نوٹ تیار کرکے جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کو روانہ کریں تاکہ کیسوں کو جائزہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جاسکے۔