سرینگر//ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی،لبریشن فرنٹ( آر )،سالویشن مومنٹ،ووئس آف وکٹمزاورمحاذآزادی نے ایڈوکیٹ جلیل اندرابی کی برسی پر انہیں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک قابل وکیل اور انسانی حقوق کا علمبردار ہونے کے ساتھ ساتھ جدوجہد آزادی کا نقیب تھا۔ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے برسی پر یاد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی فورسز نے انسانی حقوق کے اعلیٰ علمبردار کو صرف اس لئے انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کیا کہ وہ آزادی کا طرفدار تھا۔بیان کے مطابق مرحوم کا قصور صرف یہ تھا کہ اُنہوں نے جنیوا جاکر کشمیری عوام پر ڈھائے جارہے مظالم کے خلاف آواز بلند کی تھی۔فریڈم پارٹی نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا کہ جملہ شہدا کے مشن کی آبیاری کیلئے کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جائے گا۔بیان میں کہا گیا کہ پوری قوم ایڈوکیٹ جلیل اندرابی جیسے شہداء کی مرہون منت ہے کیونکہ اُنہوں نے ایک مقدس مشن کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اس لئے ہم پر یہ ذمہ داری عاید ہوتی ہے کہ ہم اُس مشن کی آبیاری کیلئے تن ، من اور دھن سے جُٹ جائیں۔لبریشن فرنٹ( آر ) نے اشفاق مجید وانی ، جلیل اندرابی ،شبیر صدیقی اور ڈاکٹر گورو کو شاندار خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان عظیم ہستیوں نے اپنے خون سے عظیمت اور عظمت کے چراغ جلاکر ہماری راہوں کو روشن رکھا ۔ادھر آج پارٹی کے مرکزی دفتر پر فاتحہ خوانی کی گئی ،جس میں جنرل سیکریٹری وجاہت بشیر قریشی اور دیگر قائدین نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔پارٹی نے ان کی یاد میں 30مارچ کو مزار شہداء عیدگاہ میں فاتحہ خوانی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بیان کے مطابق لوٹن برطانیہ میں پارٹی کے سرپرست اعلیٰ عبدالمجید ترمبو کی قیادت میں ایک مجلس منعقد کی گئی اورمرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان عظیم ہستیوں نے قوم کے روشن مستقبل کی خاطر اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ہمارے کندھوں پر بھاری بوجھ ڈال دیا۔ووئس آف وکٹمزکے کوارڈی نیٹر عبدالرئوف خان نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایڈوکیٹ جلیل اندرابی انسانی حقوق کا بیباک علمبردار تھاجس کے نتیجے میں انہیں موت کی ابدی نیند سلادیا گیا۔محاذآزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال نے ایڈوکیٹ جلیل احمد اندرابی اورشبیر احمد صدیقی کو انکی برسیوں پرخراج عقیدت اد اکرتے ہوئے کہا کہ جلیل اندرابی کواس وجہ پر قتل کیا گیاکیونکہ وہ بین الاقوامی فورموں میں کشمیر کے مسئلے پر فوری توجہ دینے اور اسکے فوری حل کی ضرورت پر زور دے رہے تھے ۔