سرینگر// مسلم لیگ کے سربراہ مشتاق الاسلام کوساڑھے آٹھ مہینے کی طویل اسیری کے بعد رہا کر دیا گیا۔ ان کو رواں سال کی ابتداءمیں ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔لیگ ترجمان نے اپنے بیان میں کہاہے کہمشتاق الاسلام کو اسیری کے دوران مختلف پولیس اسٹیشنوں اور تفتیشی مراکز میں ذہنی اور نفسیاتی اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کو مختلف کیسوں میں ملوث دکھا کر کبھی سینٹرل جیل سری نگر اور کھبی جموں کی کوٹ بلوال سینٹرل جیل میں رکھا گیا۔ مخلوط حکومت نے مشتاق الاسلام کی اسیری کو طول دینے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیجبکہسول ایڈمنسٹریشن نے رواں تحریک کے اس بیباک جواں سال لیڈر پر ایک کے بعد ایک پبلک سیفٹی ایکٹ لگا کر ان کی رہائی کے امکانات کو تقریباً ختم ہی کردیا تھا۔ مشتاق الاسلام نے اس طویل اسارت کے دوران اپنے عزائم اور حوصلوں پر کبھی بھی آنچ نہیں آنے دی. ان کی رہائی کی خبر سنتے ہی حریت پسند کیمپ میں خوشی اور مسرت کا اظہار کیا گیا۔