بٹوارے حصہ ہیں نہ مذہبی خطوط پر تقسیم کی حمایت کی
جموں// وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے مسلمانان ہند کیلئے الگ ریاست کے مطالبے کی تجویز پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقسیم ہند میں جموں کشمیر حصہ نہیں رہا اور نہ مذہبی خطوط پر تقسیم کی حمایت کی ۔ بدھ کے روز مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’جموں وکشمیر تقسیم ہند کا حصہ تھانہ اس نے مذہبی خطوط پر تقسیم کی حمایت کی ہے۔ ہم نے بحیثیت اسٹیٹ اس کے برعکس فیصلہ لیا تھا۔ بدقسمتی سے ہم بدستور قیمت چکارہے ہیں۔ میں ایسے کسی بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں جس میں بھارت کے مسلمانوں کے لئے الگ ملک کا مطالبہ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ بھارت میں مسلمانوں کیلئے علیحدہ ریاست یاملک کی مانگ کرناقابل مذمت ہے ۔انہوں نے کسی کانام لئے بغیرکہاکہ مسلمانانِ ہندکیلئے الگ ملک یاریاست کامطالبہ کرنے والے گمراہ ہیں ۔سماجی ویب سائٹ پراپنے لکھے ٹویٹ میں ریاست کی خاتون وزیراعلیٰ نے اس طرح کے مطالبے پرسخت ردعمل ظاہرکرتے ہوئے جموں وکشمیرکے لوگ نہ تقسیم ہندکاحصہ تھے اورانہوں نے ملک وریاست کی فرقہ وارانہ بنیادوں پرتقسیم کاکبھی ساتھ دیا۔وزیراعلیٰ نے مسلمانان ِ ہندکیلئے الگ ملک کی مانگ کئے جانے کوقابل مذمت قراردیتے ہوئے واضح کیاکہ ریاستی عوام کبھی اس طرح کی سوچ یااپروچ کے طرفدارنہیں رہے ہیں اورنہ کبھی ہونگے ۔وزیراعلیٰ نے ریاست کے انڈین یونین کیساتھ کئے گئے مشروط الحاق کے تناظرمیں اپنے ٹویٹ میں لکھا’’جموں وکشمیرنے بھارت کیساتھ رشتہ جوڑکرایک مخالف یاغیرمتوقع فیصلہ لیالیکن بدقسمتی سے ریاستی عوام دہائیوں بعدبھی اُس فیصلے کی قیمت چکارہے ہیں ‘‘۔انہوں نے مزیدلکھاہے کہ ریاستی عوام نہ تو تقسیم ملک میں کوئی پارٹی رہے اورنہ ہی ملک کومذہبی یافرقہ وارانہ بنیادوں پرتقسیم کئے جانے کاساتھ دیا۔انہوں نے کسی کانام لئے بغیرتحریرکیاکہ میں مسلمانانِ ہندکیلئے الگ ملک کی مانگ کرنے والوں کی مذمت کرتی ہوں ۔خیال رہے مسلم پرسنل لاء بورڈکے نائب چیئرمین اورریاست کے نائب مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے منگل کے روزسرینگرمیں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھاکہ بھارت میں مسلمانوں مخالف سازشوں اورہراسانیوں کاسلسلہ جاری رہتاہے تومسلمانان ِ ہندکوایک الگ ملک کامطالبہ کرناچاہئے ۔
رواداری پر مبنی سماج باعث فخر :محبوبہ مفتی
نیوز ڈیسک
جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کو یہ افتخار حاصل ہے کہ یہاں کا سماج رواداری اور آپسی بھائی چارے پر مبنی ہے جس کیلئے یہاں کے لوگ تمام تر تعریفوں کے مستحق ہیں۔جموںمیں گور و روی داس کے جنم دِن تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے عوام آپسی رواداری ، صبر و تحمل اور بھائی چارے کے عکاس ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ان اقدار پر فخر ہونا چاہیئے کیونکہ عالمی سطح پر سماجی تانے بانے میں منافرت کے عناصر پیوست ہوئے ہیں۔انہوں نے اشتعال انگیزی کے باوجود بھی صدیوں پرانی روایات کو برقرار رکھنے کے لئے خاص طور سے جمو ں کے لوگوں کی ستائش کی۔محبوبہ مفتی نے گورو روی داس کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ سماج میں مساوات اور بھائی چارے جیسے اقدار کی پاسداری کے لئے کام کیا اور لوگوں سے ہمیشہ یہ تلقین کی کہ وہ رنگ و نسل ، ذات پات اور مذہب سے بالا تر ہو کر انسانی بقأ کیلئے کام کریں۔وزیرا علیٰ نے لوگوں سے کہا کہ گورو روی داس کی تعلیمات پر عمل پیرا رہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ تعلیمات آج کل کے دور میں بھی فائد ہ بخش ثابت ہو رہی ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ گورو روی داس کو خراج عقیدت ادا کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہوگا کہ ہم مساوات اور انصاف پر مبنی ایک مؤثر سماج وجود میں لانے کے لئے تن دہی اور جانفشانی کے ساتھ کام کریں۔اس موقعہ پر تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر، رکن اسمبلی چودھری سکھ نندن کمار اور راجیش گپتا کے علاوہ وائس چیئرمین ایس سی بورڈ بھوشن ڈوگرہ ، سابق وزیر بی آر کنڈل اور کئی دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔