کرگل+دراس //نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس دیرینہ مسئلہ کوسیاسی نظریہ سے حل کرنے سے ہی ریاست میں امن لوٹ آنے کی واحد ضمانت ہے ۔ نیشنل کانفرنس اور اس کی قیادت ہمیشہ اس مسئلہ کو امن بات چیت ، افہام وتفہیم اور کھلے ذہن کے ساتھ حل کرنے کی وکالت کرتی آئی ہے اور اس اصول پر کار بند ہے ۔ دراس اور کرگل کے دو عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر نہ تو مالی پکیجیوں نہ ہی تعمیر وترقی اور نہ ہی نوکری فراہم کرنے سے حل ہوسکتا ہے بلکہ یہ سیاسی مسئلہ افہام و تفہیم کے ذریعے سے ہی حل ہوسکتا ہے ۔ اسلئے ہندوستان اور پاکستان کو مل کر امن بات چیت شروع کرنی چاہئے جسکا مطالبہ ہماری سیاسی اور عوامی نمائندہ جماعت کرتی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ ریاست کی وحدت ، شناخت ، انفرادیت کشمیریت کو زندہ رکھنے کیلئے عظیم جانی ومالی قربانیاں پیش کرتی رہی ہے اور آج بھی اس اصول پر چٹان کی طرح قائم ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ جماعت ریاست کے تینوں خطوں کی یکسا ںترقی ، بھائی چارہ کی مشعل کو فروزاں رکھنے کیلئے کلیدی اور تاریخی رول ادا کرتی آئی ہے جو ایک تاریخ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے جب ریاست کی عوامی راج کی باگ ڈور سنبھالی اور مرحوم شیخ محمدعبداللہ نے بحثیت وزیر اعظم کا قلم دان سنبھال کر ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کی نمائندگی اپنی حکومت میں شامل کر دی جو ایک تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اپنی حکومتوں میں تینوں خطوں کی یکساں ترقی اور لوگوں کے احساسات اور مفادات کو ہمیشہ ترجیح دیتی رہی کیونکہ لوگ ہی طاقت کے سر چشمہ اور سرداری عوام کا حق ہے جو نیا کشمیر اور نیشنل کانفرنس کا سنہری اصول اور آئین ہے ۔ انہوں نے مسلسل شہری ہلاکتوںپر افسوس کا اظہارکیا ہے اور آج شوپیان کے شہری ہلاکتوں پر بھی نہایت رنج والم کا اظہار کیا ہے ۔عمرعبداللہ نے امید ظاہرکی کٹھوعہ کی آٹھ سالہ بچی کے والدین کو انصاف فراہم ملے گا اور ان کے قاتلوں کو قانون کے تحت سزا ملے گی ۔ اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی ، صدر صوبہ خواتین ونگ شمیمہ فردوس، صدر صوبہ یوتھ سلمان علی ساگراور مقامی نیشنل کانفرنس کے لیڈران نے بھی خطاب کیا