سرینگر//تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے گوہر احمد راتھر ساکن کنگن کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’شوپیان سے لیکر کنگن تک 18جوانوں کو فورسز نے خون میں نہلایا اور سرزمین کشمیر میں کربلا کی صورتحال پیدا کی‘۔صحرائی نظربندی کی وجہ سے گاندربل کے تعزیتی اجلاس سے ٹیلیفون پرخطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا عالمی امن کیلئے بالعموم اور برصغیر کیلئے بالخصوص خطرہ بناہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے جس نے پورے برصغیر کو بھسم کرکے رکھا ہوا ہے۔ صحرائی نے گوہر احمد کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اوراُن کے حق میں جنت نشینی کی دُعا کی۔ تحریک حریت کے محمد رفیق اویسی نے پرنگ میں گوہر احمد کی غائبانہ نماز جنازہ کی پیشوائی کی اور ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ”ہم حقیقی امن کے متلاشی ہیں جو صرف اور صرف اسلام کے غلبے سے ہی مل سکتا ہے“۔ اس دوران تنظیم کے صدرِ ضلع گاندربل معراج الدین ربانی کی قیادت میں ایک وفد نے گوہر احمد کے گھر جاکر لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔اس دوران ڈےمو کرےٹک پولٹےکل مومنٹ کے جنرل سیکرےٹر ی خواجہ فردوس نے کنگن جاکرپولیس کے ہاتھوں مارے گئے نوجوان گو ہر احمد کے لواحقےن کے ساتھ تعزےت کا اظہا ر کےا۔ اس موقع پر تعزےتی مجلس سے خطا ب کرتے ہو ئے خواجہ فردوس نے کہاکہ ان نوجوانوںکے طفیل ہی مسئلہ کشمیر دنیا کے ایوانوں میں گونج رہا ہے اور انصاف کا تقاضہ ہے کہ قوم ان قربانیوں کی لاج رکھتے ہوئے اس مقصد کے ساتھ خلوص کے ساتھ جڑے رہیں۔