۔11 سال میں 2 کلو میٹر سڑک تعمیر
مقامی آبادی برہم ، فوری تکمیل کی اپیل
رفیع چوہدری
گندو// گندو بھلیسہ صدر مقام بس سٹینڈگندو سے دھرواڑی سڑک کا تعمیری کام 2006میں پی ایم جی ایس وائی نے شروع کیا تھا لیکن گیارہ سال طویل مدت گذرجانے کے بعد بھی ابھی تک دو کلو میٹر سڑک گاڑیوی کی آمدورفت کیلئے مکمل نہیں ہوئی ہے جس سے گائوں کے لوگوں میںکمپنی کے تئیں سخت غم و غصہ ہے۔ اس دوارن یوتھ لیڈر شاہ نواز شیخ نے محکمہ کے تعمیری کام پر سخت تشویش کا اظہار کرتے پوئے کہا کہ سرکار بڑے بڑے دعوے کر رہی ہے لیکن ہماری سڑک گیارہ سال میں دو کلو میٹر بھی گاڑیوی کی آمدورفت کے قابل نہیں بن پائی ہے۔ اس گائوں کی کل آبادی چھ ہزار سے ز ائید ہے لیکن سڑک کے تعمیر نہ ہونے سے یہاں کی عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا اور میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ اگر جلد از جلد گندو دھیروڑی سڑک کا تعمیر کام دوبارہ شروع نہیں کیا گیا تو تمام گائوں کو لوگ سرکار و تعمیر ی کمپنی کے خلاف ٹھاٹھری گندو سڑک پر احتجاج کریں گے جس کیلئے سرکار و انتظامیہ ذمہ وار ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ اگر فوری طور پر محکمہ نے اس سڑک پر تعمیری کام شروع نہیں کیا تو محکمہ کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ سے بھی مطالبہ
کیا کہ توجہ دے کر فوری طور پر اس سڑک کے تعمیر کا کام شروع کرایا جائے ۔
رہبر تعلیم ٹیچرز کے تبادلوں پروالدین برہم
ایم ایم پرویز
رام بن//ضلع رام بن میں محکمہ تعلیم کی جانب سے رہبر تعلیم ٹیچروں کے تبادلے پرطلاب کے والدین نے برہمی کا اظہار کرکے اس سلسلہ میں وزیر تعلیم کی مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ان لوگوں نے دیہی علاقوں میںکسی مخصوص علاقے کے لئے تعینات کئے گئے آر ای ٹی اساتذہ کے تبادلوںمسٔلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ان لوگوں کا الزام ہے کہ باقاعدہ بنائے ہوئے آر ای ٹی اساتذہ کو تبدیل کرکے اس طرح سے سرکاری سکولوںمیںطلاب کے اکیڈمک کئیر یئر کو دائو پر لگایا جارہا ہے۔ان لوگوں نے اس سلسلہ میں کئی مثالیں پیش کی ہیں جیسے کہ ایک خاتون آر ای ٹیچر جو گورنمنٹ پرائمری سکول چاندروگ کے لئے منتخب کی گئی ہے کو ضلع جموں تبدیل کیا گیا ہے۔اس سلسلہ میں سرکار کی جانب سے ایک حُکم نامہ زیر نمبر1033 بتاریخ 21-12-2017 جاری کیا گیا ہے۔ان لوگوں نے کہا کہ محکمہ کے افسران بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔ان لوگوں نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ رہبر تعلیم اساتذہ کے تبادلے ٹرانسفر پالیسی کی بنیاد پر ہی کئے جائیں اور ان کے متبادل فراہم ہوں تا کہ ان اسکولوں میں درس و تدریس کا سلسلہ متاثر نہ ہو جہاں سے اساتذہ کو تبدیل کیا جاتا ہے ۔
آر ای ٹی ٹیچرس فورم کا شفاف ٹرانسفر پالیسی کا مطالبہ
ایم ایم پرویز
رام بن//جموں و کشمیر آر ای ٹی ٹیچرس فورن رام بن نے ایک صاف و شفاف ٹرانسفر پالیسی کا مطالبہ کیا ہے۔ فورم کی جانب سے زیر قیادت نائب صدر تیرتھ سنگھ منعقدہ ایک اجلاس میں حُکام سے اپیل کی گئی ہے کہ آر ای ٹی ٹیچرس کیلئے ایک صاف و شفاف ٹرانسفر پالیسی تیار کی جائے،جیسا کہ وزیر تعلیم نے یقین دہانی کی ہے۔اپنے خطاب میں تیرتھ سنگھ نے سرکار سے کہا ہے کہ عدالت عالیہ کے ہدایات کے باوجود بھی آر ای ٹی اساتذہ کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے،انہوں نے مبینہ الزام لگایا ہے کہ با رسوخ اساتذہ کو بغیر کسی پریشانی کے تبدیل کیا جاتا ہے ،حالانکہ ایسا کرنے سے طلاب کا مستقبل متاثر ہوتا ہے۔انہوں نے آر ای ٹی اساتذہ کو بقایا تنخواہ جات واگُذار کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے سرکار کی جانب سے اجرا کئے ہوئے ایس آر او 202 کو سرکاری ملازموں کی آواز دبانے کا مترادف قرار دیا اور اسے آئین ہند کی جانب سے دئے گئے بنیادی حقوق کی پامالی قرار دیا ۔
اسلامی مرکزی مجلس شوریٰ کا عوام سے اصلاحی معاشرہ کیلئے تعاون کی اپیل: مجلس شوریٰ
کشتواڑ//اسلامی مرکزی مجلس شوریٰ ضلع کشتواڑ دینی بنیادوں پر معاشرے کی تعمیر کے لئے کوشاں ہے جس کیلئے مجلس شوریٰ مختلف طریقوں سے عوام الناس تک قرآن و سنت کی تعلیم کے مطابق اصلاح معاشرہ کا اہم فریضہ انجام دینے کیلئے کوشاں ہے۔ جس میں عوامی تعاون کی وجہ سے خاطر خواہ کامیابی مل رہی ، جس کیلئے مجلس شوریٰ عوام کی شکرگذار ہیں۔ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ اب بھی کچھ ضمیر فروش افراد دانستہ طور موسقی اور سٹیج پروگراموں کو بڑھاؤ ادینے کے مرتکب ہورہے ہیں۔ جسے وہ نام نہاد آرٹ پروگرام اورمشاعرہ کا نام دئے کر خواتین اور چھوٹی بچیوںکو مردوں کے سامنے نمائیش کرنے کا شرعی جرم کر رہے ہیں جو کہ ہر اعتبار سے قابلِ افسوس جرم ہے جب سے مجلس شوریٰ نے سماجی بُرائیوں کیخلاف کامیاب مہیم شروع کررکھی ہے تب سے کچھ ادارے اور افراد بوکھلاٹ کا شکار نظر آرہے ہیں۔ جو دانستہ طور سٹیج پروگرام ،ثقافتی پروگرام اور دیگرطریقوں سے معاشعرے میں بے راہ روی کو ہوادینے کی کوشش کررہے ہیں ہم اپنے مسلم بھائیوں ،خواتین اور بچیوں سے گذارش کرکے معاشرہ کی اسلامی طرز پر تعمیر کیلئے تعاون طلب کرتے ہیں اُمید ہے کہ ہمارے دینی بھائی بہنیں ہمارا ساتھ دے کر سماج سے غیر اسلامی رسومات کو ختم کرنے کے لئے ہمارا تعاون کریں ۔ نمبر ۱۔چند دنو ں سے شہرکشتواڑ میں موسیقی اور سٹیج پروگراموں کا چلن عام کیا جارہا ہے ہم اپنے دینی بھائیوں اور بہنوں سے گذارش کرتے ہیں کہ موسیقی اور سٹیج پر ناچ گانے سے دور رہا جائے اور والدین سے گذارش کرتے ہیں کہ بچیوں کو سٹیج پروگرام اور ناچ گانے کی محفلوں سے دور رکھیں۔ نمبر۲۔شراب ،ڈرگز ،چرس اور دیگر نشہ ورچیزوں کا استعمال ہمارے بچوں میں عام ہوتا جا رہا ہے جو کہ ہماری نسل کُشی کی ایک منعظم سازش کا حصہ لگ رہا ہے ۔ والدین اپنے بچوں کو ان حرام چیزوں سے دور رکھیں اور بچوں کے جیب خرچ پر بھی دھیان دیں کئی بچے جیب خرچ کا غلط استعمال تو نہیں کررہی ہیں۔ افسوس اس بات کا ہیکہ اب خواتین بھی منشیات فروشی کا کاربار کر رہی ہیں عورتوں کو بھی بعض آنا چاہئے نمبر۳۔ہمارے اکثر نوجوان غیرقوموں کے مشابہ پہناوا کو فروغ دے رہے ہیں جن میں پھٹے ،کٹے کپڑے بالوںکی غیر اسلامی کٹائی ،ہاتھوں اور گلے میں طرح طرح کے دھاگے اور کڑے یہاں تک کہ کچھ نوجوان عسائیوں کا صلیبی نشان بھی پہنتے ہیں۔ مسلم نوجوانوں سے گذارش ہے کہ اپنے پہناوے اور اُٹھنے بیٹھنے میں اسلامی تعلیمات سے رہنمائی حاصل کریں۔شریعت کے احکامات کی سربازار خلاف ورزی کرنے والوں کو بھی بعض آنا چاہئے۔ نمبر۴۔ہماری مائیں اور بہنیں بال تراشی اور سجنے سنورنے کیلئے بیوٹی پالرز کا رخ کرتی ہیں جہاں پر کچھ دُکانوں پر غیر مسلم نوجوان عورتوں کو مساج اور بال تراشی کاکام کرتے ہیں جوکہ ہر لحاظ سے منع ہے اسلئے ہماری مسلم بہنیں اور بچیاں بیوٹی پالرز کا رخ نہ کریں اور والدین سے گذارش ہے کہ اپنی بچیوں پر نظر رکھیںخلاف ورزی کرنے والی خواتین کو متنبہ کرتے ہیں اگر وہ بعض نہ آئی تو اُنکے گھروالوں کو مطلع کیا جائے گا ۔ نمبر۵ ۔عالمی سطح پر رونما ہونے والے حالات بد سے بدتر ہو رہے ہیں ان ساری مشکلات سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ نوجوان بے راہ روی کو چھوڑ کر مساجد کو آباد کریں اور اپنی عملی زندگی کو قرآن اور سنت کے مطابق گزارنے کی کوشش کریں۔ نمبر۶۔ہماری خواتین مغربی پہناوے کو ترجیح دے رہے ہیں جس سے ہماری مسلم شناخت کو خطرہ درپیش ہو رہا ہے۔ اس لئے ہم اپنی ماؤں اور بہنوں سے گذارش کرتے ہیں کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق پہناوے کو ترجیح دیں۔ نمبر۷۔کشتواڑ پولیس کی طرف سے منشیات اور شراب کے خلاف منعظم کاروائی شروع کی گئی ہے جو کہ قابلِ تعریف ہے ۔ مگر اب بھی کشتواڑ شہر کے بیچوں-بیچ کچھ افراد شراب کا کاروبار کر رہے ہیں۔ پولیس کو ایسے افراد کی طرف دھیان دینے کی سخت ضرورت ہے اور دیسی شراب اور چرس کئی گاؤں میں فروخت ہو رہی ہے پولیس کو گاؤں کی طرف بھی دھیان دینا چاہئے۔تاکہ اُم الخبائیث کو معاشرے سے دور کیا جائے۔
پارنہ چنگام آتشزدگی میں ہوئے نقصان پر سروڑی کا اظہاردکھ
کانگریس لیڈران نے نقصان کا جائزہ لیا، متاثرین میں ریلیف تقسیم کیا
چھاترو// جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نائب صدر و ایم ایل اے اندروال غلام محمد سروڑی نے پارنہ چنگام میں ااگ کی واردات میں ہوئے نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ۔واضح رہے آگ کی اس واردات میں چار مکان اور گھاس جل کر رکھ ہو گئے ۔اس ضمن میں ایم ایل اے اندروال غلام محمد سروڑی نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے کہا ہے کہ متاثرہ کنبوں کو رلیف اور دیگر سہولیات فوری دستیاب کی جائیں اور انھیں مفت راشن ،ٹین اور کمبل فراہم کئے جائیں ۔سروڑی نے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ وادی چناب میں تحصیل سطح پر فائر ایندڈ ایمرجنسی اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں چھاترو، ٹھاٹھری، کیشوان، مغلمیدان، بھونجوا، وارون ، مڑواہ ،دچھن،پاڈر،ناگسینی،درابشالہ،بھلیسہ اور ضلع کے دیگر مقامات نے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی اور حکومت پر سوالیہ عائد کیا ہے کیونکہ ان علاقہ جات میں آگ کی واردات رونما ہوتی رہتی ہیں۔سروڑی نے سرکار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقہ جات میں فائر سروس اسٹیشنوں کا قیام کیا جائے انہوں نے انتظامیہ سے کہا کہ متاثرہ کنبوں کی فوری امداد کی جائے تاکہ متاثرہ کنبے مزید پریشانیوں سے دوچار نہ ہوں ۔اس سانح کے متاثرین سے کانگریس لیڈران شارق احمد سروڑی، ارشاد احمد،بشیر احمد،کرشن لال، ایاز احمد، طارق حسین ، غلام رسول، غلام حسین، محمد شفیع،جواز حسین،حافظ علی محمد،بدیا لال شرما،رفاز احمد، مظفر احمد ملنے پارنہ چنگام پہنچے جنہوں نے آگ واردات میں ہوئے نقصان کا جائزہ لیا ۔اس موقع پر کانگریس لیڈران نے متاثرین کے دکھ میں شمولیت کرتے ہوئے انھیں ہر ممکن مدد کی یقین دھانی کروائی اور کیا کہ کانگریس لیڈر و ایم ایل اے اندروال غلام محمد سڑوڑی نے اس سانح پر دکھ کا اظہار کیاہے ۔انہوں نے یقین دھانی کرواتے ہوئے کہا کہ ایم ایل اے موصوف متاثرین کی ہر ممکن مدد کرینگے ۔آگ واردات متاثرین کے ساتھ ہمدردی کی۔ کانگریس لیڈران نے اس موقع پر متاثرین میں ریلیف بھی تقسیم کیا۔ اُنہوں نے متاثرین میں راشن ، کمبل ، قد رقم اور دیگر ضروری اشیاء بھی تقسیم کیں۔
آخر کاربانہال کے دیہات میں بجلی فراہم
چاڑک نے نائب وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا
بانہال//ضلع رام بن کے تحصیل بانہال کے متعدد دیہات کرالنہ، پنچایت ساربنی میں بجلی فراہم کرنے پر بی جے پی کے رام بن کے انچارج راجیو چاڑک نے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کا ریکارڈ وقت میں ان دیہات کو بجلی فراہم کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا ہے۔ایک پریس بیان میں چاڑک نے کہا ہے کہ موضع کرالنہ جموں ۔سرینگر قومی شاہراہ سے فقط 500 میٹر کی دوری پر واقع ہے لیکن وقت کی سرکارون نے اس دیہات کو فراموش کیا تھا جسکی وجہ سے ابھی تک اس دیہات میں بجلی نہیں پہنچائی گئی تھی۔انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ کا 35گھرانوں پر اور 250نفوس پر مشتمل اس دیہات کے لئے ٹرانسفارمر مہیا کرنے پر بھی انکا شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما میں اس دیہات میں کافی برفباری ہوتی ہیاور پارہ نقطہ انجماد سے نیچے گر جاتا ہے لیکن بد قسمتی سے وقت کی سرکاروں نے اس گائوں کو نظر انداز کیا تھا ۔اور بی جے پی کے رام بن کے انچارج نے اپنے حالیہ دورہ میں اس دیہات کے مشکلات کی جاناکری نائب وزیر اعلیٰ کو دی جنھوں نے اس گائوں کے لئے بجلی فراہم کرنے کو ترجیحی بنایدوں پر کام کرنے کی ہدایت دی ، جو کہ اب رنگ لائی ہے اور اس دیہات کو آزادی کے 70سال بعد اب بجلی مہیا ہوئی ہے۔چاڑک نے اپنے حالیہ ایک ہفتہ کے طویل دورہ کے دوران بانہال تحصیل کے متعدد دیہات کا دورہ کرکے واہں کے لوگوں کے مشکلات کا جائزہ لیااور انکے مشکلات کو حل کرنے کی یقین دہانی کی۔
چیرجی ،کشتواڑ کے نوجوانوںکیلئے کئیرئیر کونسلنگ کا اہتمام
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے چیرجی خطہ کے نوجوانوں کے لئے فوج نے کئیرئیر کونسلنگ کا اہتمام کیا۔اس پروگرام کا اہتمام فوج نے دور دراز علاقوں کے نوجوانوں کو کئیر ئیر کونسلنگ کی جانب رسائی مہیا کرنا ہے،کیونکہ اس علاقہ کے نوجوانوں کو 10+2پاس کرنے کے بعد کئیرئیر بنانے کے لئے مواقعے دستیاب نہیں ہوتے ہیں۔اس پروگرام میں علاقہ کے30نوجوانوں نے شرکت کی، جن میں سے بیشتر نوجوان چیرجی خطہ کے 11ویں اور بارہویں جماعت کے طلاب بھی شامل تھے۔رسمی طور سی اجلاس مکمل ہونے کے بعد ان نوجوانوں کو مہمان مقررین سے بات چیت کرنے کا بھی موقعہ فراہم کیا گیا ، جس دوران انہوں نے اپنے شک و شبہات دور کئے۔مقامی لوگوں نے اس پروگرام کی کافی سراہنا کی اور کہا کہ اس سے مقامی نوجوانوں کو اپنے کئیر ئیر کا انتخاب کرنے میں مدد ملے گی۔پروگرام کے اختتام پر فوج نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ایسے پروگراموں سے مقامی نوجوانوں کو اپنا مستقبل سنوارنے میں مدد ملے گی۔
ڈوڈہ پولیس نے مغویہ کو پنجاب سے بازیاب کیا
ڈوڈہ//ڈوڈہ پولیس کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق رینا،بھالہ سے اغوا کی ہوئی لڑکی کو پولیس نے پنجاب سے بازیاب کیا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایک شکایت کُنندہ نے پولیس میں مورخہ18-12-2017 کو ایک تحریری شکایت درج کی کہ اسکی بہن اپنے نانا کے گھر درینہ بھالہ گئی تھی ،جہاں پر مبینہ ملزم محمد یعقوب ولد محمد شفیع ساکنہ دھاری وال،پنجاب نے چند ساتھیوں کی مدد سے اُسے اغوا کرکے پنجاب لیا ہے۔اس رپورٹ پر پولیس نے پولیس اسٹیشن بھدرواہ میں زیر ایف آئی آر نمبر142/2017ایک معاملہ درج کیا ۔دوران تحقیقات یہ معلوم ہوا کہ مبینہ ملزم نے مغویہ کا اغوا کرکے اُسے گورداس پور میں کہیں چھُپا کر رکھا ہے۔ڈوڈہ پولیس نے بیرون ریاست جانے کیلئے مطلوبہ اجازت حاصل کرکے پولیس پوسٹ بھالڑاکے انچارج ایس آئی طالب حُسین کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم کوزیر نگرانی ایس ایچ او بھدرواہ منیر خان، ایس ڈی پی او بھدرواہ برجیش شرما ،اے ایس پی بھدرواہ راجندر سنگھ اورایس ایس پی ڈوڈہ محمد شبیر کی نگرانی میں پنجاب روانہ کیا ۔پولیس ٹیم نے مغویہ کو کوٹھا گرال گورداسپور پنجاب سے برآمد کیا ۔ٹیم نے مقامی پولیس کا تعاون بھی اس سلسلہ میں حاصل کیا ۔مغویہ کا طبی معائنہ اور دیگر قانونی لوازمات پُر کرنے کے بعدقانونی وارثوں کے سپرد کی۔